امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق ملک پر لینڈ،آٹا اور شوگر مافیا کی حکومت ہے جو عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈال کر اربوں روپے لوٹ رہے ہیں،حکومت میں ہونے کی وجہ سے یہ پکڑے بھی نہیں جارہے،یہ آٹا اور آدم خور حکومت ہے۔
پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل نے حکومت کی کرپشن اور ہڑپشن کی تصدیق کردی ہے،حکومت کی طرف سے رپورٹ کو مسترد کرنا ”میں نہ مانوں“ کے مصداق ہے،حکومت اپنی اصلاح کرنے کو تیار نہیں حکمران آئینہ توڑنے کی بجائے اپنے چہرے پر لگے داغ صاف کریں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سے کہتا ہوں کہ جانے نہ جانے گل ہی نہ جانے باغ تو سارا جانے ہے،آج کا ملک گیر احتجاج عوامی عدالتوں کا آغاز ہے،مہنگائی،بے روزگاری اور کرپشن کا راستہ نہ روکا گیا تو یہ عدالتیں ہر جگہ لگیں گی،ریاست مدینہ کا اعلان کرنے والوں نے مکہ اور مدینہ جانا مشکل بنادیا ہے،پانچ فروری کو پوری قوم کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرے گی۔
سینیٹر سراج الحق نے کہ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل سمیت ملکی اداروں نے بھی تسلیم کیا ہے کہ موجودہ دو ر حکومت میں کرپشن بڑھ گئی ہے،حکمران ہڑپشن کررہے ہیں جو کرپشن سے بھی آگے کی سٹیج ہے،اس حکومت میں جائز کام کے لیے بھی رشوت دینا پڑتی ہے،ملک میں گندم کے گودام بھرے پڑے ہیں مگر لوگوں کوآٹا نہیں مل رہا۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ گندم درآمد کرنے کے فیصلے کے پیچھے بھی کرپشن کا منصوبہ ہے،ملک پر لینڈ،آٹا اور شوگر مافیا کی حکومت ہے جو عوام کی جیبوں پر ڈاکہ ڈال کر اربوں روپے لوٹ رہے ہیں،حکومت میں ہونے کی وجہ سے یہ پکڑے بھی نہیں جارہے،یہ آٹا اور آدم خور حکومت ہے۔
سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ مہنگائی کے مارے عوام کے نعرے بدل چکے ہیں جو چند ماہ پہلے پی ٹی آئی آئے آئے کہتے تھے آج پی ٹی آئی ہائے ہائے کررہے ہیں،یہ پولیو زد ہ حکومت ہے جس کو عوام کی گردنوں پر سوا ر کردیا گیا ہے،ناکام اور نااہل لوگوں کو مسلط کرنے والے خود پریشان ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جو ایک گھر چلانے کی کی اہلیت نہیں رکھتے ان کو ملک پر مسلط کردیا گیاہے،ایک یونین کونسل کو چلانے کا تجربہ نہ رکھنے والے پورے ملک کے حکمران بنے ہوئے ہیں،یہی وجہ ہے کہ 22کروڑ عوام پریشان ہیں اور حکمران انہیں مذاق کررہے ہیں۔حکمرانوں کی معاشی پالیسی ختم، داخلہ اورخارجہ پالیسیاں ناکام ہیں اور عوام ان سے بالکل مایوس ہوچکے ہیں۔