سکھر (نمائندہ جسارت) شہر کے سٹی پوائنٹ کے نزدیک دریائے سندھ سے نکلنے والی دادو کینال، رائس کینال اور کیرتھر کینالوں کے کنارے تجاوزات ہٹانے کے بعد ملبہ صاف کرنے کا کام جاری ہے جس کے لیے محکمہ آبپاشی کو 90 روز کا ٹاسک دیا گیا ہے، جسے انسپیکشن پاتھ سمیت دیگر رائیٹ آف وے طے کرنا ہے، جس کے بعد ہی بیوٹیفکیشن پلاننگ کرکے اسکیمیں تشکیل دی جائیں گی۔ یہ بھی رپورٹس ہیں کہ حکومت سندھ کی جانب سے کینال متاثرین کو دوبارہ آباد کرنے اور ان کی بحالی کے لیے کنڈی فارم کے قریب 200 ایکڑ زمین مختص کی گئی ہے اور وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے اس زمین پر بے نظیر بھٹو ہائوسنگ سیل کے تحت ترقیاتی اسکیم تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے، حکومت سندھ کی جانب سے کینال متاثرین کو دوسری جگہ آباد کرکے انہیں ٹائون پلاننگ کے معیار کے مطابق بنیادی سہولیات فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس ضمن میں عملی طور پر کام بھی شروع ہوگیا ہے، جس کو کینال متاثرین اور شہریوں کی جانب سے مثبت پیش رفت قرار دیا جارہا ہے، تاہم الاٹمنٹ کاکام اب تک شروع نہیں ہوسکا ہے۔