لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ ٹرمپ کشمیر پر ثالثی کے بیان دے کر ہمیں دھوکا دے رہا ہے اسے جب بھی موقع ملا وہ مودی کا ساتھ دے گا۔ کشمیر پر ایک اور تقریر اور ثالثی کی باتوں کے سوا کچھ نہیں ہوا ۔تمام تر اختیارات کے باوجود عالمی فورمز پر کرپشن اور غربت کا رونا رونے والے وزیر اعظم کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں ۔ سابق حکمران کرپشن کرتے تھے ، یہ ہڑپشن کر رہے ہیں ۔ ہڑپشن کرپشن کی بھی ماں ہے ۔ عدالت عظمیٰ آٹا اور چینی بحران پیدا کر کے اربوں لوٹنے والوں کے خلاف از خود نوٹس لے ۔ حکمران کہتے ہیں کہ ہم بوٹ والی سرکار کے بندے ہیں ان حکمرانوں کی
پشت پر عوام نہیں نہ اس حکومت کو جمہوری حکومت کہا جاسکتا ہے ۔ حکمرانوں کی کرپشن اور مہنگائی کے خلاف ملک بھر میں عوامی عدالتیں لگائیں گے ۔ملک میں مہنگائی ،بے روزگاری اور مایوسی مسلسل بڑھ رہی ہے ۔ حکومتی دعوئوں پر اب کوئی بھی کان دھرنے کو تیار نہیں ۔ چینی اور آٹے کا بحران پید اکر کے عوام کی جیبوں پر ڈاکا ڈالنے والوں کو پکڑنا حکومت کی ذمے داری ہے۔ پاکستان کو ریاست مدینہ کی طرز پر اسلامی و فلاحی مملکت دینی قوتیں اور علما کرام بناسکتے ہیں۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے منصورہ میں علما کنونشن سے خطاب اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ کنونشن سے سابق رکن قومی اسمبلی و جمعیت اتحاد العلما پاکستان کے صدر شیخ القرآن و الحدیث حضرت مولانا عبدالمالک ، علامہ راغب نعیمی ، حافظ فضل الرحیم اشرفی ، ابتسام الٰہی ظہیر ، امیر جماعت اسلامی وسطی پنجاب مولانا جاوید قصوری اور امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد نے بھی خطاب کیا ۔اس موقع پر سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف بھی موجود تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ بھارت آئے روز ایل او سی پر حملے کر کے معصوم لوگوں کا قتل عام کر رہاہے ۔ مودی نے 80 لاکھ کشمیری مسلمانوں کا محاصرہ کر رکھاہے اور وہ شدید برفباری میں زندگی کی بنیادی ضرورتوں سے بھی محروم ہیں ۔ بھارتی جرنیل روزانہ پاکستان پر جنگ مسلط کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں اور ہمارے وزیراعظم کہتے ہیں کہ بھارت سے جنگ کا کوئی امکان نہیں ۔ یہ تو ایسے ہی ہے کہ کوئی بدمعاش تھپڑ مارے اور اس کو کہا جائے کہ میں امن پسند اور شریف ہوں اس لیے آپ کا جواب نہیں دوں گا ۔ انہوںنے کہاکہ 5 فروری کو پوری قوم کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی اور بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف سڑکوں پر ہوگی ۔ کشمیر ہمارے لیے زندگی اور موت اور پاکستان کی سا لمیت اور تحفظ کا مسئلہ ہے ۔ تمام علما کرام قوم کو 5 فروری یوم یکجہتی کے لیے تیار کریں ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ علمائے حق انبیا ؑ کے مشن کے اصل وارث ہیں اور معاشرے میں ان کی عزت و احترام اور ا علیٰ مقام ہے ۔ ملک کے اندھیروں کو قرآن و حدیث کی روشنی سے ہی ختم کیا جاسکتاہے۔ حکمران قرآن و سنت کا عشر و زکوٰۃ کا نظام نافذ کر دیتے تو آج انہیں آئی ایم ایف کے سامنے ہاتھ پھیلانا پڑتے نہ عوام کا خون نچوڑنے کی نوبت آتی ۔ 2019 ء کے حج پیکج میں 45 ہزار کی سبسڈی واپس لیتے ہوئے ایک لاکھ 56 ہزار روپے کا اضافہ کیا گیااور امسال ایک لاکھ 15 ہزار کا اضافہ کر کے نام نہاد تبدیلی حکومت نے ’’ آسان ، سستا اور ہینڈسم ‘‘ پیکج دیاہے ۔ حکمران آئی ایم ایف کے اہلکاروں پر تو آنکھیں بند کر کے یقین کرتے ہیں مگر اللہ اور رسول ؐ کے وعدوں پر یقین کرنے کو تیار نہیں یہی وجہ ہے کہ ملک و قوم ان حکمرانوں کی نحوست کی وجہ سے بے برکتی کا شکار ہے ۔ انہوںنے کہاکہ غریب پس کر رہ گیاہے ۔لوگوں کے گھروں میں فاقے ہیں وزیراعظم دودھ اور شہد کی نہریں بہانے کے دعوے کرتے تھے مگر آج کہتے ہیں کہ مجھے ملنے والی تنخواہ سے میرے گھر کا خرچہ پورا نہیں ہوتا ۔