بھارتی دارلحکومت نئی دہلی کے شاہین باغ میں متنازع شہریت بل کے خلاف گزشتہ 40 دن سے خواتین کا احتجاجی سلسلہ جاری ہے جس میں خواتین کے ساتھ کمسن بچے بھی شامل ہیں۔
شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کرنے والوں میں جہاں بزرگ خواتین ہیں وہیں ایسی مائیں بھی ہیں جواپنے بچوں کو بھی دھرنے میں ساتھ لے کر آئیں ہیں، بعض بچے تو ایک ماہ سے بھی کم عمر کے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز بھارتی سپریم کورٹ نے متنازع شہریت قانون پر سماعت کرتے ہوئے قانون کے خلاف مودی سرکار کو حکم امتناع دینے سے انکارکردیا تھا اور 4 ہفتوں میں جواب داخل کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
قبل ازیں بھارت بھر سے متنازع قانون کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرتے ہوئے 144 درخواستیں دائر کی گئیں تھیں۔
واضح رہے کہ 11 دسمبر 2019 کو بھارتی پارلیمنٹ میں مودی سرکار نے متنازع شہریت بل پاس کیا تھا جس میں مسلمانوں کے علاوہ تمام اقلیتوں کو شہریت دی جائے گی،متنازع بل کی منظوری کے بعد بھارت بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔