ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کیلیے خصوصی بل لانے کا فیصلہ

118

کراچی (رپورٹ :مسعود انور) کالے دھن کو سفید کرنے کے لیے لائی گئی ایمنسٹی اسکیم میں ایف بی آر کے آئرس سسٹم کے کریش کرجانے کی وجہ سے ڈرافٹ فائل نہ کرسکنے والوں کے لیے حکومت جلد ہی خصوصی بل لائے گی جس کے تحت وہ افراد جنہوں نے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے تحت بینک میں چالان جمع کرادیے تھے مگر ایف بی آر کے سسٹم پر اپنی تفصیلات اپ لوڈ نہیں کرسکے تھے ، فائدہ اٹھاسکیں گے ۔ اس ضمن میں وفاقی وزارت قانون بل کی نوک پلک درست کر رہی ہے جو کہ جلد ہی اسمبلی میں پیش کردیا جائے گا ۔ حکومت نے گزشتہ برس کالے دھن کو سفید کرنے اور اندرون و بیرون ملک اثاثوں کو ظاہر کرنے کے لیے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کیا تھا ۔ اس اسکیم کے تحت سوا لاکھ سے زاید افراد نے اپنے چھپے شدہ اثاثے ظاہر کیے تھے تاہم تقریباً 11 ہزار افراد ایسے ہیں جنہوں نے مطلوبہ ٹیکس کی رقم تو بینک میں جمع کرادی تھی مگر وہ ایف بی آر کا آئرس سسٹم کریش کرجانے کی وجہ سے اپنے اثاثوں کی تفصیل کا ڈرافٹ ایف بی آر کے نظام پر آن لائن اپ لوڈ نہیں کرسکے تھے ۔ اس طرح سے ان کے اثاثے عملی طور پر ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے تحت ظاہر شدہ اثاثوں میں شمار نہیں کیے جاسکتے ہیں ۔کراچی ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے ایک مکتوب کے ذریعے توجہ دلانے پر وفاقی ٹیکس محتسب نے 9 جنوری کو اس معاملے پر ازخود نوٹس لیا تھا ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا ایکٹ پارلیمنٹ کے ذریعے منظور کیا گیا تھا ، اس لیے اس میں تبدیلی یا ردوبدل بھی پارلیمنٹ ہی کے ذریعے ممکن ہے۔ 11 ہزار افراد کے ٹیکس ریٹرن صرف اس لیے فائل نہیں ہو پارہے کہ ان کے کیس کے بارے میں ابھی تک حکومت نے فیصلہ نہیں کیا ہے ، اس لیے حکومت نے اس بارے میں جلد ہی ٹیکس ایمنسٹی میں ان افراد کے لیے توسیع کا فیصلہ کیا ہے جن کے چالان بینک میں آخری تاریخ تک جمع ہوچکے تھے اور ان کے پاس ا س کا دستاویزی ثبوت موجود ہے ۔