فوجی بل منظوری کیلئے طریقہ کار پر جمہوری قوتیں شرمندہ ہیں،شاہد خاقان

122

اسلام آباد(آن لائن)سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے آن لائن کو بتایاہے کہ یہ ممکن نہیں تھا کہ بل اسمبلی سے پاس نہ ہو اس کا طریقہ کار غلط اپنایا گیا جس پر تمام جمہوری قوتوں کو شرمندگی ہے، اسمبلی میں جب بل لایا جاتا ہے تو اس پر سیر حاصل بحث ہوتی ہے اور اس بل کے منظور ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کیاجاتا ہے ۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جمہوری سیاسی جماعت میں اختلافات ہوتے ہیں ، کارکنان کو اپنی لیڈر شپ پر تحفظات بھی ہوتے ہیں،چودھری نثار کے ساتھ میرا ذاتی تعلق ہے ،جیل میں کتاب نہیں لکھوں گا سیاست سے ریٹائرمنٹ کے بعد کتاب لکھوں گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کوہسار یونیورسٹی کا معاملہ مدت سے کھٹائی میں پڑا ہوا ہے زمین دینے کو کوئی تیار نہیں ہوتا۔ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے کردار کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ اپوزیشن لیڈر اسمبلی میں جاندار کردار ادا کرتا ہے مگر ہمارا اپوزیشن لیڈر ملک سے باہر ہے ،اسمبلی چل نہیں رہی ،قانون سازی نہیں ہورہی۔ انہوں نے بتایا کہ جیل میں کتابیں پڑھ رہا ہوں مگر کتاب نہیں لکھوں گا کتاب ہمیشہ ریٹائرڈ ہونے کے بعد لکھنی چاہیے کیونکہ جو لوگ سروس کے دوران کتاب لکھتے ہیں وہ جھوٹ پر مبنی ہوتی ہیں پورا سچ نہیں لکھتے اس لیے میں نے فیصلہ کیا ہے کہ جب سیاست سے ریٹائرڈ ہوں گا تو کتاب لکھوں گا ۔انہوں نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نیا پاکستان ہے لوگ روٹی کھانا چھوڑ دیں تو مسئلہ ہی ختم ہو جائے نئے پاکستان کے لیے ووٹ دیا اب عوام بھگتیں، 70 روپے کلو آٹابک رہا ہے یہ اپنی ناکامی پر شرمندہ بھی نہیں ،آٹا نہیں دے سکتے تو شرمندہ تو ہو جائیں حکومت کا ہر دن پاکستان کے عوام پر بھاری ہوگا ،عمران خان کہتے ہیں میراگزارہ بھی تنخواہ میں نہیں ہو رہاوہ تنخوائیں بڑھا دیں تو بہتر ہو گا لیکن عمران خان ٹیکس بھی ادا کریں وہ ٹیکس ادا نہیں کرتے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کے ارکان کی تعیناتی پر بیٹھ کر بات کرنا اچھا ہے،اس کے بغیر معاملات چل نہیں سکتے،حکومت جمہوری رویہ اپنائے تاکہ عوام کے مسائل حل ہوں ۔ علاوہ ازیںاحتساب عدالت اسلام آباد نے ایل این جی کیس میں سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 4 فروری تک توسیع دے دی۔ سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی حاضری سے استثنا کی درخواست منظور کرتے ہوئے نیب سے مفرور ملزم شاہد اسلام کے وارنٹ گرفتاری پر رپورٹ طلب کر لی،دیگر ملزمان کو حاضری یقینی بنانے کے لیے ایک کروڑ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم۔ کیس کی سماعت احتساب عدالت کورٹ روم نمبر 2 کے جج اعظم خان نے کی۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ مفرور ملزم کے حاضر ہونے تک فرد جرم عاید نہیں ہو سکتی۔عدالت نے شاہد خاقان عباسی کے جوڈیشل ریمانڈ میں4فروری تک توسیع کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔یاد رہے کہ شاہد خاقان عباسی ایل این جی کیس میں اس وقت جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں قید ہیں۔