حیدر آباد کی تباہ حالی پر چیف جسٹس سوموٹو ایکشن لیں، ناظم علی آرائیں

120

حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) جمعیت علما پاکستان نورانی صوبہ سندھ کے جنرل سیکرٹری ناظم علی آرائیں نے حیدر آباد کی تباہ حالی پر چیف جسٹس سے فوری سوموٹو ایکشن لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بلدیہ اعلیٰ حیدر آباد اور ضلعی انتظامیہ نے شہر کو تباہی و بربادی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے، سڑکوں پر گڑھے، جگہ جگہ کچرے، غلاظت کے ڈھیر اور جوہڑ بنے ہوئے ہیں، سیوریج سسٹم تباہ ہوچکا ہے۔ واسا، بلدیہ اور ضلعی انتظامیہ کو شہریوں کی مشکلات اور کاروبار زندگی کے متاثر ہونے سے کوئی غرض نہیں، تمام ادارے فنڈز نہ ملنے اور اختیارات کا رونا رو کر مظلومیت کے آنسو بہانے میں لگے ہیں جبکہ 30 سے 35 لاکھ آبادی پر مشتمل سندھ کا دوسرا بڑا شہر حیدر آباد کھنڈر کا منظر پیش کرنے لگے۔ بنیادی ضروریات کے 72 شعبہ جات بلدیہ اعلیٰ حیدرآباد سے تعلق رکھتے ہیں، بچے کی پیدائش سے موت کے سرٹیفکیٹ تک بلدیہ اعلیٰ حیدر آباد کی ذمے داری ہے، ہر یوسی 5 لاکھ روپے ماہانہ وصول کررہی ہے لیکن حیدرآباد کی تعمیر و ترقی، صحت وصفائی، گندے پانی کی نکاسی، سیوریج نظام کی درستگی کے لیے بلدیہ کے پاس کوئی فنڈز نہیں، گھوسٹ ملازمین کی فوج ظفر موج بلدیہ میں عیاشیاں کررہی ہے۔ چیئرمین، وائس چیئرمین اور کونسلر ماہانہ وظیفے پر موجیں کررہے ہیں۔ ایم این ایز، ایم پی ایز کو عوام کے دکھ اور تکلیف کا کوئی احساس نہیں، شہر تباہ ہورہا ہے اور منتخب نمائندے امن کی بانسری بجا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میئر سمیت تمام یوسیز چیئرمین، وائس چیئرمین اور کونسلر کے اثاثہ جات کی جانچ پڑتال کی جائے۔ ان اداروں کو ملنے والے فنڈز کا آڈٹ کرایا جائے، فنڈز کی لوٹ مار، کرپشن کے تمام ثبوت منظر عام پر لائے جائیں اور حیدر آباد شہر کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کرنے والوں کے چہرے بے نقاب کیے جائیں۔