سراج الحق کی سینیٹ میں آٹابحران اور نرخوں میں اضافے کیخلاف تحریک

392

لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے سند ھ ،بلوچستان او ر پنجاب میں ٹڈی دل کے حملوں، ملک بھر میں شدید بارشوں اور برفباری سے متاثرہ علاقوں کے لوگوں کی فوری امداد کے لیے قرار دادیں اور آٹے کے بحران پر سینیٹ میں تحریک پیش کردی ہے ۔ایک قرار داد میں کہا گیاہے کہ سینیٹ کا یہ ایوان صوبہ بلوچستان، سندھ کے بعد پنجاب کے جنوبی اضلاع میں فصلوں اور باغات پر ٹڈی دل کے تباہ کن حملوں کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات اور وفاقی حکومت کی طرف سے بروقت امدادی کارروائیاں نہ کرنے پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتا ہے اور متاثرہ کسانوں کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کرتا ہے۔ سینیٹ کا یہ ایوان وفاقی حکومت کو یاددہانی کراتا ہے کہ ٹڈی دل نے بلوچستان میںمارچ، اپریل 2019ء میں حملہ کیاوہاں نقصان کے بعد سندھ کے علاقوں خیرپور،مٹھی ،عمرکوٹ ،بدین ،نوشہروفیروز، کھپرو،سانگھڑ، ڈھرکی،پنوعاقل سمیت دیگر علاقوں میں نقصان کیا اور پھلتی پھولتی رہی اس کے بعدپنجاب کا رخ کیا اور صادق آباد،رحیم یار خان ،یزمان ،ہارون آباد ،بہاولنگر سمیت دیگر علاقوں میں اب تک حملہ آور ہے جس میں سرسوں ،کینولہ ، اسپغول ،چارہ جاتی فصلوں کا شدید نقصان ہوا ہے لیکن اس کو کنٹرول کرنے کے لیے وفاق نے محدود اقدام سمیت کوئی مضبوط منصوبہ بندی کے ساتھ کارروائی نہیں کی ۔سینیٹ کا یہ ایوان وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ ٹڈی دل سے متأثرہ علاقوں میں ہنگامی حالت کا اعلان کرے ۔ بلوچستان ،سندھ اور پنجاب کے متاثرہ علاقوں کا سروے کرکے فوری طور پر تخمینہ لگاتے ہوئے متعلقہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ بھرپور کوآرڈی نیشن کے ذریعے فی الفور امدادی کارروائیوں کا آغاز کرے۔متاثرہ کسانوں کو نقصانات کا معاوضہ ادا کرنے کے لیے خصوصی پیکج کا اعلان کرے۔ٹڈی دل کے حملوں سے بچنے کے لیے مؤثر احتیاطی تدابیر کی جائیں۔دوسری قرار داد میں کہا گیا ہے کہ اس ایوان کی رائے ہے کہ وفاقی حکومت ملک بھر میں شدید طوفانی بارشوں، برف باری سے متاثرہ علاقوں، بالخصوص آزاد کشمیر کے علاقہ وادیٔ نیلم میں برفانی تودہ گرنے سے 100 سے زاید افراد جاں بحق اور دیگر درجنوں زخمی ہوئے ہیں، کے عوام کو ریلیف دینے کے لیے ہنگامی اقدامات اُٹھائے۔یہ ایوان حالیہ طوفانی بارشوں اور برفباری کے نتیجے میں جاں بحق افراد کے لواحقین کے ساتھ دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ بلاتاخیر اِن نقصانات کا درست تخمینہ لگاکر تمام متاثرین کو معقول مالی امداد، معاوضہ اور موسم کی شدّت سے بچنے کے لیے ضروری ساز و سامان مہیا کیا جائے۔یہ ایوان وفاقی حکومت کو مشورہ دیتا ہے کہ آزاد کشمیر حکومت اور متعلقہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ بھرپور رابطہ (coordination) کے ذریعے بارشوں اور برفباری سے متاثرہ خاندانوں، افراد کو ریلیف دینے کے لیے بلاتاخیر ضروری ساز و سامان کی فراہمی اور مالی امداد کو یقینی بنایا جائے۔آٹے کے بحران پر پیش کردہ تحریک میں کہا گیاہے کہ یہ ایوان گندم اور آٹے کے بحران کے نتیجے میں ملک بھر میں آٹے کی قلت اور قیمتوں میں اچانک غیرمعمولی اضافے سے پیدا شدہ صورتِ حال اور اس حوالے سے انتظامی اُمور پر وفاقی حکومت کی کمزور گرفت کو زیر بحث لائے۔