چینی ہیکرز نے اسرائیلی میزائل سسٹم ہیک کرکے ڈیٹا چرالیا

808

امریکی جریدے”دی نیشنل انٹرسٹ ” نے دعویٰ کیا ہے کہ چینی ہیکرز نے اسرائیل کے دفاعی میزائل سسٹم (آئرن ڈوم) کو ہیک کر کے اس کا ڈیٹا چرا لیا۔

امریکی جریدے نے دعویٰ کرتے ہوئے چین پر الزام عائد کیا ہے کہ چینی ہیکرز نے آئرن ڈوم سے متعلق ڈیٹا اسرائیلی عسکری ٹیکنالوجی کی کمپنیوں کے کمپیوٹروں سے چُرایا۔ ڈیٹا “ایرو 3” میزائلوں، فضائی آلات، بیلسٹک میزائلوں اور اسی شعبے میں ٹیکنالوجی کی دستاویزات سےمتعلق ہے۔

Image result for iron Dome Missile

امریکی جریدے نےسوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ “چین اسرائیلی آئرن ڈوم کے بارے میں حاصل ہونے والی اس معلومات کا کیا کرے گا”؟

دوسری جانب امریکی جریدے”دی نیشنل انٹرسٹ “سائبر سیکورٹی کے ماہر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ‘امریکی ریاست میری لینڈ میں واقع کمپنی سائبر انجینئرنگ سروس نے چینی ہیکرز کی اس کارروائی کا پتہ چلایا۔ یہ کارروائی 10 اکتوبر 2011 سے 13 اگست 2012 کے درمیانی عرصے میں عمل میں آئی تھی ۔ اس دوران چین نے اسرائیل میں دفاعی ٹیکنالوجی کی تین بڑی کمپنیوں کے کمپیوٹر نیٹ ورکس کو ہیک کیا”۔

Image result for iron Dome Missile

سائبر سیکورٹی ماہر نےچینی فوج پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ سائبر حملے کے مرتکب ہیکرز کی فنڈنگ چینی فوج نے کی۔امریکی ریاست ورجینیا میں مینڈینٹ سائبرسیکورٹی کمپنی کےمطابق ہیکرز کا یہ گروپ پیپلزآرمی کے جنرل اسٹاف کے سیکنڈ بیورو کے زیر قیادت کام کرتا ہے۔ یہ یونٹ 61398 کے نام سے جانا جاتا ہے۔

Image result for china israel iron Dome Missile

رپورٹ کے مطابق یہ یونٹ امریکی رازوں کو چرانے کے واسطے بھرپورمہم میں مصروف ہے۔

یاد رہے کہ امریکی وزارت انصاف نے گزشتہ سال مئی میں اس یونٹ کے چار مبینہ ارکان کوقانونی طور پر قصور وار ٹھہرایا تھا۔