اسلام آباد(آن لائن) بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے گریڈ 17کے چار افسران کو برطرف کردیا گیا۔،چاروں افسران نے اپنی بیویوں کے نام پر وظیفہ کیلیے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے کارڈ بنوا رکھے تھے۔دو افسران کا تعلق ڈی آئی خان جبکہ دو کا تعلق ایبٹ آباد سے ہے ۔چاروں افسران سے لاکھوں روپے کی ریکوری کر لی گئی ۔بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے دفتر سے جاری ہونے والے نوٹیفیکیشن کے مطابق بی آئی ایس پی تحصیل آفس پرووا ڈی آئی خان میں تعینات گریڈ17 کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر محمد نعمان ذہیم نے اپنی بیوی مہوش شیرانی کے نام پر بی آئی ایس پی کارڈ بنوا کر مستحقین کے نام پر 1لاکھ 30 ہزار 374روپے نکلوائے اسی طرح بی آئی ایس پی تحصیل آفس سرائے نورنگ میں تعینات اسسٹنٹ ڈائریکٹر شفیع اللہ نے بھی اپنی بیوی طیبہ جبین کو بی آئی ایس پی کے مستحقین میں درج کراتے ہوئے 1لاکھ 28ہزار 874روپے قومی خزانے سے نکلوائے، بی آئی ایس پی کے تحصیل آفس ایبٹ آباد میں تعینات اسسٹنٹ ڈائریکٹر سید فضل آمین نے اپنی بیوی سبینہ یاسمین کو بی آئی ایس پی کارڈ بنوا کر دیا اور قومی خزانے سے مستحقین کے نام پر 8ہزار 874روپے نکلوائے جبکہ بی آئی ایس پی تحصیل آفس پلاس میں تعینات اسسٹنٹ ڈائریکٹر محمد سبیل خان نے اپنی بیوی زیتون بی بی کے نام پر بی آئی ایس پی مستحقین کا کارڈ بنوا کر قومی خزانے سے 95ہزار 474روپے نکلوائے۔ بی آئی ایس پی کی جانب سے چاروں افسران کو نوٹس بھجوائے گئے اور کرپشن و بے ضابطگی ثابت ہونے پر نوکریوں سے برخاست کر دیا گیا۔علاوہ ازیں چیئرپرسن بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے وضاحت کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی کی سیکرٹری اطلاعات اورممبرقومی اسمبلی ڈاکٹرنفیسہ شاہ کا نام ان لوگوں کی فہرست میں نہیں ہے جو بینظیرانکم سپورٹ پروگرام سے رقم حاصل کرتے تھے ہمیں سیاسی اختلافات کوایک طرف رکھ کرسچ بولناچاہیے۔