لاہور(نمائندہ جسارت) لاہور کی احتساب عدالت نے شہباز شریف فیملی کے اثاثے منجمد کرنے کے خلاف درخواست پر نیب کے تفتیشی افسر کو 31 جنوری کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا، احتساب عدالت کے جج چودھری امیر خان نے چودھری شوگر ملز کیس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی 31جنوری تک حاضری سے استثنا کی استدعا منظور کر لی جبکہ آمدنی سے زائد اثاثہ جات کیس میں پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں بھی 31 جنوری تک توسیع کر دی گئی، احتساب عدالت کے جج امجد نذیر نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل اور رمضان شوگر ملز کیس میں محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے شہباز شریف کی جانب سے دائر کردہ حاضری سے مستقل استثنا کی درخواست تاحکم ثانی منظور کرلی۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت کے جج چودھری امیر محمد خان نے شہباز شریف کے اثاثے منجمد کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کی، شہبازشریف فیملی کے وکلا نے مؤقف اختیار کیاکہ احتساب عدالت کا اثاثہ جات کو منجمد کرنے کا حکم درست نہیں ہے، کمپنیاں اور خواتین ملزم نہیں ہیں، استدعاہے کہ عدالت اثاثہ جات منجمد کرنے کے احکامات کو کالعدم قرار دے۔ جس پر عدالت نے نیب کے تفتیشی افسر کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا۔ علاوہ ازیں لاہور کی احتساب عدالت کے جج امیر محمد خان نے چودھری شوگر ملز کیس میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی 31 جنوری تک حاضری سے استثنا کی درخواست کی سماعت کی۔ نواز شریف کے وکیل امجد پرویزنے ان کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف دل کے عارضے سمیت متعدد بیماریوں میں مبتلا ہیں،نوازشریف کی رپورٹس ہائیکورٹ میں بھی جمع کروا دی ہیں۔ عدالتی استفسار پرنیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ریفرنس جلد دائرکردیاجائیگا۔ عدالت نے نواز شریف کی 31جنوری تک حاضری سے استثنا کی درخواست منظور کرلی۔ عدالت نے کہا کہ آئندہ سماعت پرنواز شریف کی طبی رپورٹ پیش کی جائے۔
شہبازشریف