سکھر کینال کے متاثرین کو میرٹ پرپلاٹ دیے جائیں گے ،نثارصدیقی

157

سکھر (نمائندہ جسارت) کینال متاثرین کی بحالی کے لیے تشکیل دی گئی ری سیٹلمنٹ، الاٹمنٹ کمیٹی کا اجلاس کمیٹی چیئرمین وائس چانسلر سکھر آئی بی اے یونیورسٹی نثار احمد صدیقی کی زیر صدارت ہوا جس میں کمشنر سکھر ڈویژن شفیق احمد مہیسر، ایڈیشنل کمشنر ون اختر حسین قریشی، ضلعی چیئرمین تقی دھاریجو، ڈی سی سکھر رانا عدیل، ایس ای آبپاشی سہیل بلوچ، ٹائون پلاننگ، پولیس، ریونیو اور دیگر متعلقہ محکموں کے افسران اور کمیٹی ممبران نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ کنڈی فارم کے سامنے مختص کردہ 200 ایکڑ زمین پر پلاٹوں کی الاٹمنٹ اور دیگر منصوبہ بندی کے لیے ڈرافٹ پالیسی بنائی جائے گی، جس کی ذمے داری ڈی سی سکھر، رجسٹرار سکھر آئی بی اے، میئر اور دیگر کو سونپی گئی۔ کمشنر سکھر ڈویژن شفیق احمد مہیسر نے کہا کہ متاثرین کو میرٹ پر کمپیوٹرائزڈ قرعہ اندازی کے ذریعے مرحلہ وار پلاٹ دیے جائیں گے۔ الاٹمنٹ کے عمل کے سلسلے میں پالیسی تشکیل دی جائے گی۔ ری سیٹلمنٹ، الاٹمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نثار احمد صدیقی نے کہا کہ کینالوں پر تجاوزات ہٹانے والی جگہ کی نگرانی کرنا ضروری ہے تا کہ دوبارہ قبضے نہ ہوسکیں، ان کے لیے بہتر پلاننگ سے کام کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ کینالوں کے انسپیکشن پاتھ کے ساتھ کنڈی فارم کی کالونی کو گوگل میپ پر لایا جائے اور جدید ضروریات اور معیار کے تحت ٹائون پلاننگ کی جائے، جس میں مسجد، پارک، اسکول، اسپتال اور دیگر ضروریات کا خیال رکھا جائے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سکھر کی انٹری پوائنٹ کینالوں کے کناروں کو خوبصورت بنانا ہے، اس کے ساتھ انسپیکشن پاتھ طے ہونے کے بعد وہاں واکنگ، جاگنگ اور سائیکلنگ ٹریک بھی بنائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کینالوں کے کناروں پر سولر پلانٹس لگا کر آدھے شہر کو بجلی فراہم کی جاسکتی ہے، جس کے لیے پلاننگ کی جائے گی۔ کمیٹی کی جانب سے محکمہ آبپاشی کو کنیالوں کے کنارے تجاوزات ہٹانے کے لیے ملبہ اٹھانے کی ہدایت کی گئی اور اپنا رائٹ آف وے طے کرنے کا کہا گیا، جس پر ایس ای آبپاشی سہیل بلوچ نے کہا کہ تجاوزات کا ملبہ اٹھانے کے لیے 90 روز درکار ہیں جس کے لیے حکومت سے فنڈ بھی مانگے ہیں۔ کمشنر سکھر ڈویژن شفیق احمد مہیسر نے کہا کہ دوبارہ تجاوزات روکنے، ملبہ ہٹانے سمیت دیگر معاملات کی مانیٹرنگ کے لیے سب کمیٹی تشکیل دی جائے گی، جس میں اسسٹنٹ کمشنر، ضلع کونسل، ایکسیئن آبپاشی، میونسپل اور دیگر متعلقہ اداروں کے افسران ممبر ہوں گے اور ملبہ ہٹانے کے کام کی ماہانہ پیشرفت رپورٹ پیش کی جائے۔ کمشنر سکھر نے مزید کہا کہ انسپیکشن پاتھ اور آبپاشی کی حدود کا تعین کرکے بتایا جائے تا کہ بیوٹیفکیشن پلاننگ کی جاسکے۔ اس سے قبل ڈپٹی کمشنر سکھر رانا عدیل نے بریفنگ میں بتایا کہ وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایات کے تحت کنڈی فارم کے پاس 200 ایکڑ زمین کینال متاثرین کے لیے وقف کی گئی ہے جس پر بے نظیر بھٹو ہائوسنگ سیل کے تحت اسکیم تیار کی جارہی ہے، جس کے لیے کمیٹی میں بے نظیر ہائوسنگ سیل کے نمائندے کو بھی شامل کیا جائے گا۔ ری سیٹلمنٹ، الاٹمنٹ کمیٹی کا اجلاس 15 روز بعد دوبارہ طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔