کوئٹہ (نمائندہ جسارت) کوئٹہ میں گیس پریشر کی کمی اور لوڈشیڈنگ کیخلاف بدھ کے روز بھی عوام سراپا احتجاج بنے رہے، نہ صرف حلقہ 25 سے تعلق رکھنے والے صارفین اور مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کی جانب سے احتجاج کیا گیا بلکہ سریاب کے مکین بھی گیس پریشر کی کمی اور لوڈشیڈنگ کے باعث احتجاج پر مجبور ہوئے۔ گیس پریشر کی کمی نے جہاں صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں لوگوں کی گھریلو اور تجارتی زندگی بری طرح متاثر کرکے رکھ دی ہیں وہیں دیگر اضلاع جن میں ہنہ اوڑک، پشین، زیارت، قلات، مستونگ، منگوچر ودیگر شامل ہیں سے بھی گیس پریشر کی کمی اور لوڈشیڈنگ کی شکایات موصول ہورہی ہیں۔ صارفین کا کہنا ہے کہ ایک طرف سوئی سدرن گیس کمپنی انہیں گیس سپلائی کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہے تو دوسری جانب بھاری بھر کم بل بھجوائے جارہے ہیں۔ ایک طرف گیس کی کمی کے بہانے کیے جارہے ہیں تو دوسری طرف تیز رفتار میٹرز کی تنصیب اور بھاری بھر کم بلز بھجوانے کا سلسلہ پوری آب وتاب سے جاری ہے۔ صارفین کا کہنا ہے کہ کمپنی صرف بلز کی وصولی میں دلچسپی رکھتی ہے اس کے علاوہ اسے عوام کو گیس سپلائی کرنے کا کوئی غم نہیں جس سے صارفین کے حقوق غصب ہورہے ہیں۔ بدقسمتی سے یہاں صارفین کے حقوق کے لیے کوئی عدالت بھی نہیں جہاں جا کر کنزیومر رائٹس کی وائلیشن پر کیسز درج کیے جاسکیں۔ گیس پریشر کی کمی اور لوڈشیڈنگ نہ صرف صارفین کے سر پر لٹکتی تلوار کی مانند ہے بلکہ اس سے اب تک صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں متعدد قیمتی جانیں ضائع ہوچکی ہیں۔ اس کے علاوہ سردی سے خواتین، بچوں اور خاص کر ضعیف العمر افراد قابل رحم حالت میں ہیں بلکہ نزلہ زکام اور جگر کی بیماریاں پھیلنے کا خدشہ ہے۔