کراچی (رپورٹ \محمد علی فاروق) آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کا ایس ایس جی سی کے دفترکے باہر احتجاجی مظاہرہ بدترین ٹریفک جام ہوگیا۔
تفصیلات کے مطا بق گلشن اقبال سوک سینٹر سوئی سدرن گیس کمپنی کے دفتر کے باہر سندھ بھر کے سی ای جی اسٹیشنز کے مالکان اور ٹرانسپورٹرز نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور اسٹیڈیم کی جانب دونو ں اطراف کی روڈ دھرنہ دےکر بن دکر دیں۔
مظاہرین گیس سپلائی کی پرانے شیڈول کی بحالی کے حق میں ایس ایس جی سی کے دفترکے باہراحتجاجی مظاہرہ کررہے تھے جس کی وجہ سے اسٹیڈیم جانے اور لیاقت آباد جانے والی ٹریفک عام پبلک کے لیے بند کر دی گئی ،
تاہم روڈ بندہونے سے بد ترین ٹریفک جام ہوگیا ،شہری آڑھی ترچھی گاڑیاں کر کے اپنی منزل تک پہنچنے کی کوشش کرتے رہے تاہم ٹریفک جام کی وجہ سے گلشن اقبال سے آغا خان اور لیاقت نیشنل جانے والی ایمبولینس بھی ٹریفک جام میںپھنس گئیں ،منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہوا۔
سی این جی ایسوسی ایشن کے نمائندوں کاکہناہے کہ سندھ بھر کے سی این جی اسٹیشنز کو گزشتہ ایک ماہ سے گیس کی فراہمی سے محروم رکھاگیاہے،تسلسل سے گیس لوڈشیڈنگ کی وجہ سے سندھ بھر کے625سی این جی اسٹیشنز کوایک ارب روپےکا کاروباری نقصان پہنچ چکاہے۔
گیس کی عدم فراہمی کے سبب سی این جی اسٹیشنزپرخدمات انجام دینے والے13ہزارورکرز کے گھروں کے چولہے بجھ گئے ہیں۔
مظاہرین کا کہنا تھاکہ 70فیصد ٹرانسپورٹ گیس پر منتقل ہوچکی ہے ، سی این جی حکام صبح گیس کھولنے کا عودہ کرتے ہیں اور شام کو مکر جاتے ہیں۔