تحریک انصاف کی نا اہل اور نکمی حکومت ہے ،اسحاق ڈار

118

لندن (آئی این پی) مسلم لیگ (ن) کے رہنماء سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ہے پی ٹی آئی کی نا اہل اور نکمی حکومت نے صرف ایک سال کے اندر ملکی قرضوں میں 7 ہزار 6سو ارب کا اضافہ کیا ہے،پی ٹی آئی نے قرضوں کی واپسی پر جھوٹ بولنے کا ایک عجب تماشا لگا رکھا ہے، مسلم لیگ (ن) کے دور میں چار سال میں ابھی ایک سال میں مسلم لیگ ن کے چار سال کے قرضوں سے بھی نو سو ارب زیادہ 6 ہزار سات سو ارب کے مقابلے میں ایک سال میں 7 ہزار چھ سو ارب کا اضافہ ہوا ، 71 سال میں پاکستان کے قرضے 24 ہزار 2 سو ارب روپے تھے جبکہ موجودہ حکومت نے ملکی خزانے پر 71 سال میں لئے گئے قرضوں کا 31 فیصد قرضے کا اضافہ صرف ایک سال میں کیا، مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں ہزاروں ترقیاتی منصوبے لگے ، پی ٹی آئی حکومت نے ملک کو اب تک ماسوائے قرضوں کے کچھ نہیں دیا ۔6 فیصد لوگ مسلم لیگ ن کے دور حکومت میں غربت کی لکیر سے باہر نکلے ۔ ڈیڑھ کروڑ لوگوں کو خط غربت سے نکالا لیکن اس نکمی حکومت نے ملک معیشت کا ستیا ناس کر دیا جی ڈی پی گروتھ 5.8 فیصد سے 3.3 فیصد تک آ چکی ہے جو آئندہ سال 2.7 فیصد رہے گی ۔ عمران نیازی حکومت نے پچاس لاکھ لوگوں کو صرف ایک سال کے دوران دوبارہ خط غربت میں دھکیل دیا ہے ۔ 15 لاکھ 25 لوگوں کو بے روزگار کر دیا ہے ۔ ہمارے دور سے پہلے صوبوں کووفاق کی جانب سے گیارہ سو ارب روپے ملتے تھے ہم نے اس میں اضافہ کرکے اس حجم کو 25 سو ارب روپے کر دیا تھا اسحاق ڈار نے وڈیو بیان میں پی ٹی آئی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے ملکی تاریخ کے ریکارڈ قرضے لے کر بھی کوئی ترقیاتی منصوبہ شروع نہیں کیا، مسلم لیگ (ن) حکومت سے موازنہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے چار سال کے قرضوں سے بھی نو سو ارب زیادہ 6 ہزار سات سو ارب کے مقابلے میں ایک سال میں 7 ہزار چھ سو ارب کا اضافہ ہوا ،پیپلز پارٹی کے دور میں پاکستان کے قرضوں میں جو اضافہ ہوا وہ 8 ہزار2 سو ارب کا تھا ، مسلم لیگ ن کی حکومت کے پہلے چار سال میں 4 ہزار 7 سو ارب روپے جب کہ ن لیگ کی پانچ سالہ دور حکومت میں حکومتی قرضوں کا کل حجم 9 ہزار 2 سو ارب روپے رہا اور اس کی اہم وجوہات میں میاں صاحب کی نااہلی ، میرا وزارت خزانہ چھوڑنا تھا جس کے بعد وزارت خزانہ کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا گیا ۔ جب کہ پی ٹی آئی کی حکومت کے ایک سال میں حکومتی قرضوں کے حجم میں 7 ہزار 6سو ارب کا اضافہ ہوا