حکم ملا تو آزاد کشمیر پر حملہ کرینگے، بھارتی آرمی چیف کی بڑھک۔27فروری سے بڑھاجواب دینگے، پاک فوج

342

نیودہلی،راولپنڈی ( خبر ایجنسیاں) بھارتی آرمی چیف جنرل منوج مکند نرونے ہرزہ سرائی کی ہے کہ پارلیمان نے حکم دیا تو پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کو حاصل کرنے کے لیے کارروائی کریں گے۔انڈیا اور چین کے درمیان کے درمیان جلد ایک ہاٹ لائن قائم ہو گی۔تمام یونٹس میں ہم آہنگی رکھی جائے گی اور سب کو ساتھ لے کر چلا جائے گا۔انڈیا کی بری فوج کے سربراہ جنرل منوج مکند نرونے سنیچر کو دارالحکومت دہلی میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ انڈین پارلیمان پورے کشمیر کو اپنا حصہ قرار دیتی ہے اور جب انھیں پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کو واپس لینے کے لیے حکم ملے گا تو فوج اس ضمن میں کارروائی کرے گی۔دہلی میں منعقدہ اپنی پہلی میڈیا کانفرنس میں انھوں نے بری فوج کے سربراہ کے طور پر اپنے آئندہ کے لائحہ عمل اور منصوبہ بندی پر تفصیل سے روشنی ڈالی ہے۔ اپنی آپریشنل ترجیحات پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ جہاں تک فوج کا سوال ہے ہمارے لیے شارٹ ٹرم خطرہ دراندازی ہے جبکہ طویل مدتی خطرہ روایتی جنگ ہے اور ہم اسی کے لیے تیاری کر رہے ہیں۔انڈین میڈیا کے مطابق جنرل مکند نرونے نے کہا کہ آنے والے دنوں میں فوج کی توجہ تعداد کے بجائے کوالٹی پر ہو گی۔پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے متعلق انھوں نے کہا کہ جہاں تک پاکستان کے زیر انتظام کشمیرکا سوال ہے تو اس کے بارے میں پارلیمانی قرارداد ہے کہ پانچ اگست سے قبل والا پورا جموں اور کشمیر ہمارا حصہ ہے۔ یہ پارلیمانی قرارداد ہے اور اگر پارلیمان یہ چاہتا ہے کہ وہ علاقہ بھی کبھی ہمارا ہو اور اس قسم کا اگر کوئی حکم ہمیں ملتا ہے تو اس پر ضرور کارروائی کی جائے گی۔اس کے علاوہ بری فوج کے نئے سربراہ نے کہا کہ لائن آف کنٹرول پر بہت سرگرمی ہے۔ روزانہ کی بنیاد پر انٹیلیجینس الرٹس موصول ہوتی ہیں اور انھیں بہت سنجیدگی سے لیا جاتا ہے۔ اسی وجہ سے ہم بہت سی سرگرمیوں کو ناکام کرنے میں کامیاب رہے ہیں اور اسے ہم بی اے ٹی ایکشن کہتے ہیں۔انھوں نے چین اور پاکستان کی سرحد کے ساتھ فوج کے توازن کے حوالے سے کہا ہے کہ شمالی اور مغربی دونوں سرحدوں پر مساوی توجہ دیے جانے کی ضرورت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مغربی سرحد کی فوجی یونٹ کے لیے چھ آرمی آپاچی حملہ آور ہیلی کاپٹرز دیے جائیں گے کیونکہ زیادہ خطرہ ہے۔فوجی سربراہ مکند نرونے نے انڈیا اور چین کے درمیان مجوزہ ہاٹ لائن کے بارے میں کہا کہ جلد ہی انڈین ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز اور چینی ویسٹرن کمانڈ کے درمیان ایک ہاٹ لائن قائم ہو گی۔دو محاذوں پر بیک وقت لڑائی پر بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ اس میں سے ایک بنیادی ہو گا جبکہ دوسرا ثانوی۔ جو بنیادی ہوگا وہاں زیادہ فوج تعینات کی جائے گی اور ہم چاہیں گے ثانوی محاذ پر بھی کوئی کمی نہ رہ جائے۔ اور اسی لیے ہمارے پاس دو محاذی ٹاسک فورس ہے۔دوسری جانب ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ مسلح افواج بھارتی جارحیت کا جواب دینے کے لیے ہر وقت تیار ہیں۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بھارتی آرمی چیف کے بیان پر ردعمل کا اظہا ر کرتے ہوئے ترجمان پاک میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ نئے بھارتی آرمی چیف کا ایل اوسی پرجارحیت سے متعلق بیان بھارتی ریاستی اداروں میں انتہاپسندی کے نظریے کا تازہ عکاس ہے، یہ بیان بھارت کے اندرونی انتشار و حالات سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ترجمان پاک فوج نے کہا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کا ایل او سی پار فوجی کارروائی کے بیانات بیان بازی ہے، ایسے معمول کی ہرزہ سرائی ہیں، وہ اپنے لوگوں کو خوش کرنے کے لیے بیانات دے رہے ہیں، پاکستان کی مسلح افواج بھارت کی کسی بھی جارحیت کا جواب دینے کے لیے مکمل تیار ہیں۔ بھارت 27 فروری 2019 کو ہمارے جواب کا مزہ چکھ چکا ہے، اسے آئندہ 27 فروری سے زیادہ سخت جواب ملے گا۔میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ ہم مقبوضہ کشمیر میں فاشسٹ ذہنیت،علاقائی امن کو خطرے سے باخبر ہیں، دنیا کو بھی مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کانوٹس لینے کی ضرورت ہے۔