اللہ کا قہر نازل ہو جنہوں نے مجھ پر جھوٹا کیس بنایا، رانا ثناء اللہ

650

اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما وممبر قومی اسمبلی رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ ان لوگوں پر اللہ کا قہر نازل ہو جنہوں نے مجھ پر جھوٹا کیس بنایا ہے۔

ن لیگی رہنما رانا ثناء اللہ نے قومی اسملی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ یکم جولائی کو پارٹی میٹنگ کیلئے لاہور جا رہا تھا اور دوپہر 3 بج کر 35 منٹ پر مجھے گرفتار کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے تھانے میں 6 ماہ رکھا گیا ہے، حراست کے دوران مجھ سے کوئی گفتگو نہیں کی گئی، تفتیشی افسر مجھ سے ملا تک نہیں، تفتیشی افسر کی مجھ سے بات کرتے ہوئے کوئی فوٹیج ہے تو دکھا دیں،جیل میں اذیت دی گئی، کیس میں کوئی انکوائری اور تفتیش نہیں ہوئی۔

ن لیگی رہنما نے کہا کہ عدالت پیشی پر بتایا گیا مجھ سے 15 کلو ہیروئن برآمد ہوئی ہے،25 سال میں کسی منشیات فروش سے تعلق رکھا نہ سفارش کی۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اگر یہ کیس جھوٹا ہے تو ان لوگوں پر اللہ کا قہر نازل ہو جنہوں نے مجھ پر کیس بنایا ہے اور ان لوگوں پر بھی اللہ کا قہر نازل ہو جن کے کہنے پر منشیات کا کیس بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ 60 سال پہلے چودھری ظہور الہٰی پر بھینس چوری کا مقدمہ درج ہوا، آج تک بھینس چوری کا مقدمہ پاکستانی سیاست پر کالک ہے، بطور شہری شفاف تحقیقات کا مطالبہ میرا حق ہے۔

ن لیگی رہنما نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے مطالبہ کیا کہ اس معاملے پر پارلیمانی کمیٹی بنائیں یا پھر معاملے کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے، میں ہر کمیٹی کے سامنے پیش ہونے کے لیے تیار ہوں، اگر اس کیس میں انصاف نہ ہوا تو آج میرا ٹرائل ہو رہا ہے، کل کسی اور کے خلاف بھی ہو سکتا ہے۔

واضح رہے کہ (اے این ایف) حکام کی جانب سے یکم جولائی کو رانا ثناء اللہ کو 15 کلو گرام  ہیروئن کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔