لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) لاڑکانہ کے قریب تھانہ رشید وگن تھانہ کی حد گاؤں شہداد خان بروہی میں زمینی تنازع پر مسلح افراد فائرنگ کرکے پرائمری ٹیچر محمد ایوب بروہی کو قتل کرنے کے بعد فرار ہوگئے جبکہ اطلاع پر حد کے تھانہ کی پولیس نے پہنچ کر تفصیلات معلوم کیں، بعد ازاں ورثا نے لاش ایس ایس پی چوک پر رکھ پر قاتلوں کی عدم گرفتاری اور مقدمہ درج نہ کرنے کیخلاف احتجاجی مظاہرہ کرکے دھرنا دیا، جہاں مظاہرین نے شدید نعرے بازی بھی کی۔ اس موقع پر مقتول کے ورثا امام علی، سلمان علی بروہی و دیگر کا کہنا تھا کہ کچھ عرصہ قبل ہمارا اپنے ہی برادری کے بااثر خان محمد بروہی و دیگر سے زمینی تنازع چل رہا تھا جو حل ہوچکا، تاہم اس کے باوجود بااثر افراد نے ڈیوٹی سے واپس آتے ہوئے پرائمری ٹیچر محمد ایوب بروہی کو گولیوں سے چھلنی کرکے بے دردی سے قتل کردیا۔ انہوں نے آئی جی سندھ، ڈی آئی جی اور ایس ایس پی لاڑکانہ سے اپیل کی کہ مقتول پرائمری ٹیچر کے قاتلوں کو گرفتار کرکے مقدمہ درج کیا جائے۔ دوسری جانب حد کے تھانہ سول لائن پولیس کی جانب سے یقین دہانی پر دھرنا ختم کیا گیا۔ لاڑکانہ کے قریب دھامراہ موڑ پر تیز رفتار کار اور موٹر سائیکل میں ٹکر کے نتیجے میں 18 سالہ نوجوان کلیم اللہ ولد میر جونیجو شدید زخمی ہوا، اطلاع پر حد کے تھانہ کی پولیس نے پہنچ کر کار تحویل میں لے کر ڈرائیور کو گرفتار کرکے لاک اپ کردیا۔ بعد ازاں زخمی کو تشویش ناک حالت میں چانڈکا اسپتال کے شعبہ حادثات منتقل کیا گیا، جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے نوجوان دم توڑ گیا جبکہ ضروری کارروائی کے بعد لاش ورثا کے حوالے کی گئی۔ پولیس کے مطابق حادثہ غلط سائیڈ پر ڈرائیونگ کی وجہ سے پیش آیا، تاہم بروقت کارروائی کرتے ہوئے کار تحویل میں لی اور ڈرائیور کو گرفتار کرلیا ہے۔ دوسری جانب لاش گھر پہنچنے پر کہرام مچ گیا۔