کراچی (نمائندہ جسارت) سندھ ہائی کورٹ نے گیس بحران، پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر وفاقی حکومت اور دیگر فریقین سے جواب طلب کرلیے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں بجلی کے نرخ میں حالیہ اضافے اور کے ای ایس سی کی نجکاری کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی‘عدالت نے کے الیکٹرک، وفاقی حکومت اور دیگر فریقین سے 22 جنوری کو تحریری جواب جمع کرانے کا حکم دیا اور کے ای ایس سی کی نجکاری کے خلاف درخواست قابل سماعت ہونے پر درخواست گزارسے دلائل طلب کرلیے گئے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ کے الیکٹرک نے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں4.90 روپے کا اضافہ کردیا ہے جوغیر قانونی اقدام ہے جس کو کالعدم قرار دیا جائے‘ 2005ء میں کے ای ایس سی کی نجکاری بھی خلاف قانون تھی ۔ دریں اثنا سندھ ہائی کورٹ میں ملک میں جاری گیس بحران، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست کی بھی سماعت ہوئی۔ عدالت نے سیکرٹری وزیر اعظم،
وزارت پیٹرولیم اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 14 جنوری کو جواب جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔ درخواست گزار کا موقف ہے کہ وفاقی حکومت نے ایل پی جی، پیٹرول، ڈیزل اور دیگر مصنوعات میں ہوشربا اضافہ کرکے عوام پر مہنگائی کا بم گرادیا ہے‘ کراچی میں گیس کا پریشر جان بوجھ کر کم کیا گیا ہے‘ سندھ میں گیس کے ذخائر ہونے کے باوجود صوبائی حکومت کو ایل پی جی لینے پر مجبور کیا جا رہا ہے‘ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔
سندھ ہائیکورٹ