حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر) حیدر آباد پریس کلب کے سامنے پیر کے روز بھی مختلف علاقوں کے رہائشی افراد نے مطالبات منوانے اور مسائل کے حل کے لیے احتجاج جاری رکھا۔ ٹنڈوالہٰیار کے گوٹھ بچل کیریو کی رہائشی ضعیف خاتون مسمات زینب نے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی جانب سے اکائونٹ بند کرنے اور رقم نہ دینے کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ٹنڈوالہٰیار کی جانب سے مجھے تین اقساط کی رقم دینے کے بعد میرا اکائونٹ نمبر بند کردیا گیا ہے اور مجھے رقم بھی ادا نہیں کی جارہی ہے، جس کی وجہ سے سخت مالی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سے اپیل کی کہ معاملے کا نوٹس لے کر میرا اکائونٹ بحال کیا جائے۔ لطیف آباد یونٹ نمبر 9 کے رہائشی اور بلدیہ کے عارضی ملازم عمران اخلاق نے کینسر میں مبتلا اپنی بیوی کے علاج کے لیے اپیل کرتے ہوئے بتایا کہ میری تنخواہ 13 ہزار روپے ہے اور گزشتہ دو سال سے میری بیوی کینسر کے مرض میں مبتلا ہے اور اب تک بیوی کے علاج پر تین لاکھ روپے سے زائد خرچ کرچکا ہوں لیکن بیوی کی طبیعت میں بہتری نہیں آرہی ہے اور اب میں بیوی کا علاج کرانے کی طاقت نہیں رکھ سکتا۔ انہوں نے مخیر حضرات اور ارباب اختیار سے اپیل کی کہ میری بیوی کا علاج کرا کر اس کی زندگی بچائی جائے۔ کوٹری کے علاقے خدا کی بستی کے رہائشی نور محمد اور اس کی بہن نذیراں خاتون نے بااثر افراد کی جانب سے ملنے والی قتل کی دھمکیوں کیخلاف احتجاج کرتے ہوئے بتایا کہ میں ایک قتل کیس میں گواہ ہوں جس کی وجہ سے اس کیس میں ملوث با اثر ملزم میرل جیل سے ضمانت پر آنے کے بعد مجھے گواہی سے دستبردار ہونے کے لیے قتل کی دھمکیاں دے رہا ہے، جس کی وجہ سے میں عدم تحفظ کا شکار ہوں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ مجھے اور میرے اہل خانہ کو تحفظ فراہم کیا جائے۔