تیمر گرہ( نمائندہ خصوصی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ ٹرمپ عالم اسلام پر جنگ مسلط کرنا چاہتاہے ۔ عالم اسلام کو باہمی لڑائیوں سے نکل کر اتحاد و یکجہتی کامظاہرہ کرتے ہوئے اس سازش کو ناکام بنانا ہوگا ۔اقوام متحدہ اور امن پسند ممالک کو آگے بڑھ کر اس آگ کو بجھانا ہوگا ۔ اگر جنگ کے شعلے ایک بار بلند ہوگئے تو پوری دنیا اس کی لپیٹ میں آئے گی اور کروڑوں انسان اس آگ کا ایندھن بن جائیں گے ۔جماعت اسلامی کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوںنے تیمر گرہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر سابق رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ محمد یعقوب بھی موجود تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ اس وقت ملک کا بڑامسئلہ یہ ہے کہ حکومت ہے بھی اور نہیں بھی ۔ اسلام آباد اس وقت لاوارث شہر ہے ۔ حکومت نے ایک وقت میں ہی اتنے بحران پیدا کردیے ہیں کہ حکومت کی اپنی کشتی ان بحرانوں کے بھنور میں پھنس گئی ہے اور حکمرانوں میں یہ صلاحیت نہیں کہ اس بھنور سے ڈوبتی کشتی کو نکال سکیں ۔ ہر روز ایک نیا بجٹ عوام پر تھوپ دیا جاتاہے ۔ 15 ماہ میں بجلی کی قیمت میں 15 بار اضافہ کیا گیا ۔ 20 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت میں 80 روپے اضافہ کردیاگیا ہے ۔ دوائوں کی قیمت میں 200 فیصد اضافہ ہوا ۔ گیس اور بجلی کی قیمت بڑھا ئی گئی ۔ آئی ایم ایف کے حکم پر حکومت ہر روز نئے نئے ٹیکس عوا م پر مسلط کر رہی ہے ۔ وزیراعظم کا اپنا قول زریں موجود ہے کہ ’’جب ٹیکسوں او ر مہنگائی میں اضافہ ہو جائے تو سمجھو کہ حکومت چو ر ہے ‘‘۔ انہوںنے کہاکہ عوا م کے صبر کا پیمانہ لبریز ہورہاہے ۔ ہم اس مہنگائی ، بے روزگاری اور حکومت کے مظالم پر خاموش نہیں رہیں گے ۔ حکمرانوں کو خبر دا ر کرتاہوں کہ عوام گھروں سے نکل آئے تو ان کے ہاتھ تمہارے گریبانوں تک بھی پہنچیں گے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ملک میں مہنگائی ، بے روزگاری اور چاروں طرف پھیلی ہوئی مایوسی کے اصل ذمے دار وہ لوگ ہیں جو ان حکمرانوں کو سقراط اور بقراط سمجھ رہے تھے ۔ حکمرانوں کی نااہلی اور نالائقی سے معیشت کا بیڑا غرق اور قرضوں کا کوہ ہمالیہ مزید اونچا ہوگیا ہے ۔ نوجوان اپنے مستقبل کے حوالے سے سب سے زیادہ پریشان ہیں ۔ حکومت نے ایک کروڑ نوجوانوں کو نوکریاں دینے کے بلند بانگ دعوے کیے تھے مگر 15 ماہ میں 34 لاکھ لوگ بے روزگار ہوگئے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ اسٹیٹس کو کی محافظ پارٹیاں ایک پیج پر ہیں ، ان میں پہلے فرق تھا نہ آج ہے ۔ ان کی سوچ ، ایجنڈا اور پالیسیاں عوام کی خدمت نہیں بلکہ ذاتی مفادات کے حصول کے گرد گھومتی ہیں ۔ ان کی متبادل قوت صرف جماعت اسلامی ہے ۔ ہمارے پاس ملک و قوم کی خدمت کا ایک واضح ایجنڈا اور روڈ میپ ہے ۔ جماعت اسلامی ملک میں آئین کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کے لیے جدوجہد کر رہی ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ قانون سب کے لیے ایک ہونا چاہیے ۔ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ موجودہ حکومت کی طرف سے میڈیا پر لگائی گئی پابندیاں ظلم و جبر اور حق کی آواز کو دبانے کا واضح ثبوت ہے ۔ میڈیا پر ایسی پابندیاں تو ایوب خان ، ضیا الحق اور مشرف دور میں بھی نہیں تھیں ۔ انہوںنے میڈیا کو خراج تحسین پیش کیا کہ وہ ایسے ماحول میں بھی اپنے فرائض پوری دیانتداری اور جرأت سے ادا کررہاہے اور حکومت کو اس کی غلطیوں پر متنبہ کر رہاہے ۔