شہباز شریف فیملی اثاثہ کیس‘ نیب کے تفتیشی افسر ریکارڈ سمیت طلب

161

لاہور (نمائندہ جسارت)احتساب عدالت نے صدر ن لیگ و سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف فیملی کے اثاثے منجمد کرنے کے خلاف درخواست پر نیب کے تفتیشی افسر کو 17 جنوری کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا۔ جج چودھری امیر محمد خان نے کیس کی سماعت کی۔ دوران سماعت شہبازشریف فیملی کے وکلا نے موقف اختیار کیاکہ احتساب عدالت کا اثاثہ جات کو منجمد کرنے کا حکم درست نہیں ہے، استدعا ہے
کہ عدالت اثاثہ جات منجمد کرنے کے احکامات کو کالعدم قرار دے،جس پر عدالت نے نیب کے تفتیشی افسر کو 17 جنوری کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا۔ واضح رہے کہ عدالت نے شہبازشریف، حمزہ شہباز، نصرت شہباز، تہمینہ درانی اور کمپنیوں کے اثاثے منجمد کرنے کا حکم دے رکھا ہے، نیب نے موقف اختیار کیا تھا کہ شہباز شریف اور ان کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات جاری ہیں، شہباز شریف کی فیملی نے منی لانڈرنگ کے ذریعے اربوں روپے کی جائدادیں بنا رکھی ہیں۔ لہٰذا شہبازشریف، ان کی اہلیہ اور بیٹوں کے تمام اثاثے منجمد کیے جائیں۔