اسلام آباد(نمائندہ جسارت)قومی احتساب بیورو (نیب) کے خصوصی پراسیکوٹر مدثر نقوی نے سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے خلاف دائر دو ریفرنسز میں ذاتی وجوہات کی بنا پر استعفا دے دیا۔نیب کے پراسیکوٹر جنرل کو لکھے گئے مراسلے میں مدثر نقوی نے اپنے
والدین کی ’بیماری‘ کو بڑی وجہ قرار دے کر پراسیکوٹر نیب کے عہدے سے استعفا دیا۔واضح رہے کہ مدثر نقوی، آصف علی زرداری کے خلاف جعلی اکاؤنٹس مقدمات میں نیب کی نمائندگی کرنے والی چھ رکنی پراسیکوشن ٹیم کا حصہ تھے ۔مدثر نقوی کے پاس سابق صدر کے خلاف پارک لین اور منی لانڈرنگ ریفرنسز کا چارج تھا۔علاوہ ازیں نیب کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے مدثر نقوی کااستعفا منظور کرلیا۔واضح رہے کہ احتساب عدالت نے 12 دسمبر کو سابق صدر آصف علی زرداری کی رہائی کی روبکار جاری ہونے کے بعد انہیں پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) سے رہا کردیا تھا۔آصف علی زرداری، ان کی بہن فریال تالپور اور دیگر افراد جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے کرپشن اور پارک لین پرائیویٹ لمیٹڈ اور پارتھینن (پرائیویٹ) لمیٹڈ کے لیے مالی معاونت میں غبن کے الزمات کا سامنا کررہے ہیں۔نیب کی جانب سے الزام ہے کہ ان بے ضابطگیوں کی وجہ سے 3 ارب 77 کروڑ روپے کا قومی خزانے کو نقصان پہنچا۔