کراچی(اسٹا ف رپورٹر) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ ماضی میں ہمیں حکومت بنانے میں استعمال کیا جاتا رہا اب کوشش کی جا رہی ہے کہ حکومت توڑنے میں بھی استعمال ہوں، ماضی کے تجربے کے مطابق ہم چاہیں گے کہ پہلے کچھ کر کے دکھایا جائے صرف سیاسی بیان ہی کافی نہیں اسی لیے ہم نے بلاول زرداری کی پیشکش کو مسترد نہیں کیا۔ہم سندھ کے مفاد میں تعاون کے لیے تیار ہیں مگر پہلے ہمارے تحفظات دور کرنے ہوں گے ،قانون سازی کے حوالے سے لوکل گورنمنٹ میں اختیارات اور وسائل کی تقسیم کے حوالے سے انصاف پر مبنی فیصلے کرنے ہوں گے پھر ہماری پارٹی دیکھے گی کہ کیا کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو کورنگی میں سماجی تنظیم ’’ڈیوکون‘‘ کی جانب سے 94 لاکھ روپے مالیت کا فرنیچر کورنگی زون کے 8 اسکولوں کے 900 اسٹوڈنٹس کے لیے عطیہ کیا جانے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔یہ تنظیم پاکستان میں بچوں کی فلاح و بہبود، عورتوں کی معاشی ترقی اور نوجوانوں کی معیاری تعلیم کے لیے 1998 ء سے کام کررہی ہے۔ جمعرات کو کورنگی زون کے 8 اسکولوں کے لیے ٹیچرز کرسی ،ٹیبل، بک شیلف، لیبارٹری شیلف اور ٹیبل کلاس روم کا مکمل فرنیچر اور تین قسم کے 900 ڈیسک فراہم کیے گئے۔ ڈیوکون کے سی ای او نثار احمد نظامانی اورکوآرڈینیٹر نسرین میمن نے این جی او کی سرگرمیوں کی تفصیلات بتائیں۔ میئرکراچی وسیم اختر نے کہا کہ سندھ کے عوام دونوں جماعتوں، جو حکومت میں ہیں کی طرف دیکھ رہی ہیں ،پی ٹی آئی کے ساتھ سندھ کی ترقی کے حوالے سے جو معاہدہ ہوا اس پر عمل کیا جائے اب صرف سیاسی بیانات کا نہیں عمل کا وقت ہے، ایم کیو ایم وہی فیصلہ کرے گی جو عوام کے مفاد میں ہو گا، انہوں نے کہا کہ ’’ڈیوکون‘‘ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ وہ بلدیاتی اداروں کے ساتھ مل کر تعلیم پر کام کر رہے ہیں۔یہ بہت اہم شعبہ ہے کہ بچوں کو تعلیم کی طرف راغب کیا جائے مگر ہمارے ملک میں 73 سال کے دوران تعلیم کے شعبے میں سب سے کم بجٹ رکھا جاتا رہا ہے۔