سکھر (نمائندہ جسارت) آل سکھر اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے بانی و قائد حاجی محمد ہارون میمن نے کہا ہے کہ گزشتہ چار سال کے دوران سکھر میونسپل کارپوریشن کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی ہے۔ میئر سکھر اور یوسی چیئرمینز نے کوئی قابل ذکر ترقیاتی کام نہیں کرائے، صفائی ستھرائی کی حالت انتہائی ابتر ہے، نالیاں اور گٹر ابل رہے ہیں، سیوریج کا نظام آئے روز ناکارہ ہوتا رہتا ہے۔ تجارتی و رہائشی علاقوں میں کچرے کے ڈھیروں کے باعث بدبو اور تعفن پھیلنے سے بیماریاں پیدا ہورہی ہیں، اگر بنیادی شہری مسائل اور صفائی ستھرائی نہ کرائی گئی تو تاجر تنظیموں کا اجلاس طلب کرکے احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر تاجر سیکرٹریٹ شاہی بازار میں مختلف تاجر تنظیموں کے عہدیداروں اور شہریوں کے وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ حاجی محمد ہارون میمن کا کہنا تھا کہ شہر کی حالت بہتر بنانے کے بجائے تمام اہم چوراہوں کو کھود دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی شہر کے وسط میں موجود واحد تفریحی مقام محمد بن قاسم پارک کو بھی نئی تعمیر کے نام پر جگہ جگہ سے کھود دیا گیا اور ایک سائیڈ کی دیوار بھی توڑ دی گئی ہے۔ اس کا بھی تعمیری کام کافی عرصے سے التوا کا شکار ہے اور دیگر پارکوں کی بھی حالت انتہائی خراب ہے۔ پارکوں کی تزئین و آرائش اور ان کی نئی تعمیر میں بلاوجہ تاخیر کی جارہی ہے جبکہ مختلف مقامات پر مین ہولز کے ڈھکن غائب ہیں، جس کی وجہ سے آئے روز حادثات رونما ہوتے رہتے ہیں۔ شہر کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ ہم نے گزشتہ چار سال کے دوران میئر سکھر سے کئی ملاقاتیں کیں اور ان کی توجہ مذکورہ عوامی مسائل حل کرنے کی جانب مبذول کرائی۔ ہمیں صرف تسلیاں دی گئیں اور وعدے کیے گئے جبکہ کرائی گئی یقین دہانیوں پر کوئی عملدرآمد نہیں کیا گیا، جس کی وجہ سے شہری مسائل حل ہونے کے بجائے بڑھتے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رہائشی اور تجارتی علاقوں میں صفائی ستھرائی نہ ہونے، کچرے کے ڈھیر اور گندے پانی کے سڑکوں اور گلی، محلوں میں کھڑے رہنے سے بدبو کے باعث بیماریاں پھیل رہی ہیں، جس کی وجہ سے شہریوں اور تاجروں میں گہری تشویش پائی جاتی ہے۔ انہوں نے انتباہ کیا کہ اگر شہری مسائل حل نہ کیے گئے تو تاجر تنظیموں کا مشترکہ اجلاس طلب کرکے احتجاجی تحریک چلائی جائے گی۔