امریکی میرینز نے بغداد میں سفارتخانے کا انتظام سنبھال لیا

193
بغداد: امریکی میرینز نے سفارت خانے کے اندر اور باہر پوزیشنیں سنبھال رکھی ہیں

بغداد (انٹرنیشنل ڈیسک) عراقی دارالحکومت بغداد میں امریکی سفارت خانے پر حملے کے بعد اسے امریکی میرینز کے دستے نے اپنی تحویل میں لیے لیا ہے۔ جب کہ حشد الشعبی ملیشیا اور دیگر عسکری گروہوں کے حامی عناصر نے سفارت خانے سے انخلا کردیا ہے۔ یادرہے کہ منگل کے روزامریکی حملوں کے خلاف بڑی تعداد میں امریکا مخالف گروہوں کے حامی بغداد میں امریکی سفارت خانے پر چڑھ دوڑے تھے اور انہوں نے سفارت خانے کو آگ لگا دی تھی۔ مظاہرین نے حشد الشعبی ملیشیا اور عراقی حزب اللہ کے جھنڈے اٹھا کر بغداد میں امریکی سفارت خانے پر حملہ کیا اور اتوار کے روز حزب اللہ کے ٹھکانوں پر امریکی فضائی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے سفارت خانے کے ایک دروازے کو نذر آتش کر دیا تھا۔ اس دوران امریکی سفیر اور دیگر سفارتی عملے کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا تھا۔ اس کے بعد عراقی وزیر اعظم عادل عبدالمہدی نے مشتعل ہجوم کو وہاں سے فوری طور نکلنے کا حکم دیا اور خبردار کیا تھا کہ سفارتخانوں اور قونصل خانوں پر یلغار کے بعد سیکورٹی ادارے خاموش نہیں رہیں گے۔ عراقی وزیر داخلہ اور کئی ارکان پارلیمان نے بغداد میں امریکی سفارت خانے کا دورہ کیا۔ دوسری جانب سفارت خانے پر حملے کے بعد واشنگٹن نے مزید فوج مشرق وسطیٰ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔ رائٹرز کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ مشتعل افراد کے حملے میں سفارتی عملہ محفوظ رہا اور اسے واپس بلائے جانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کا کہنا ہے کہ بیالیسویں ائربورن ڈویژن سے 750 فوجی مشرق وسطیٰ بھیجے جا رہے ہیں اور آیندہ چند روز کے دوران مزید فوجیوں کو وہاں تعینات کیا جائے گا۔