پی ٹی آئی حکومت نے قرضہ‘ مہنگائی‘کرپشن سب بڑھادیا‘ سراج الحق

223

لاہور( نمائندہ جسارت)امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ 2019 ء کاآخری سورج حکومت کی ناکامیوں ، یوٹرن اور عوام کی بے بسی کے ساتھ غروب ہورہاہے۔ مہنگائی اور کرپشن بڑا مسئلہ ہے ، عوام کے حقوق کے لیے حکومت کا تعاقب کریں گے۔ 2019 ء مہنگائی کے حوالے سے بدترین سال رہا۔ حکومت نے پیٹرو ل بم گرانے کا ریکارڈ قا ئم کیا ۔ ایک سال میں پیٹرول کی قیمت میں 23 روپے 2 پیسے کا اضافہ ہونا پی ٹی آئی کے وعدوں کی قلعی کھولتاہے ۔ ڈالر کی اونچی اڑان اور روپے کی بے قدری بھی حکومت کی معاشی پالیسیوں کی ناکامی کا ثبو ت ہے ۔ معیشت کے تمام اشاریے حکومتی وعدوں کی طرح منفی رہے ۔ چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کے لیے آٹھواں اجلاس بھی بے نتیجہ ختم ہوگیا ہے ۔ حکومت اداروں کے تنائو او ر سیاسی دھند کا فائدہ اٹھانا چاہتی ہے ۔ نیب آرڈی نینس کے ذریعے وزیراعظم اپنے دوستوں کو بچانا اور مخالفین کو پھنسانا چاہتے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے منصورہ میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت نے خاموش این آر او شروع کررکھاہے اور چور مچائے شور کے مصداق آئے روز این آر او نہ دینے کے دعوے کرتی رہتی ہے ۔ جب تک حکومت میں بیٹھے لوگ خود کو احتساب کے لیے پیش نہیں کرتے ، احتساب ادھورا رہے گا ۔ انہوںنے کہاکہ سابق حکومتوں کے نااہل لوگوں کو موجودہ حکومت میں جمع کردیا گیا ہے ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اپنے اندر احتساب کا نظام وضع کریں اور کرپٹ افراد کو اہم ذمے داریاں دینے کے بجائے احتساب کے کٹہرے میں لے کر آئیں ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ خوش فہمیاں اپنی جگہ لیکن ایک کروڑ نوکریاں اور 50 لاکھ گھروں کا وعدہ خام خیالی کے سواکچھ بھی نہیں۔15 ماہ میں حکومت اپنی معاشی پالیسی کی ڈائریکشن کا تعین نہیں کر سکی ۔ مہنگائی اور بے روزگاری نے معیشت کا پہیہ الٹا گھما دیاہے، غریب کا چولہا ٹھنڈا ہو گیاہے ، موجودہ حکومت نے سب سے زیادہ نوجوانوں کو مایوس کیاہے ، نوجوانوں نے پی ٹی آئی کا ساتھ اس لیے دیا تھاکہ انہیں روزگار ملے گا مگر حکومت کی نااہلی کی وجہ سے لاکھوں لوگ بے روزگار ہوچکے ہیں ، آئی ایم ایف نے معیشت میں بہتری کے تمام حکومتی دعوئوں کا پول کھول دیاہے ، آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق ملکی معیشت آنے والے سالوں میں بھی اسی طرح بدحالی کا شکارر ہے گی اور عوام کو ریلیف ملنے کی کوئی امید نہیں۔ انہوںنے کہاکہ حکومت نے 15ماہ میں بیرونی قرضوں میں 35 فیصد اضافہ کر کے سابق حکومتوں کا بھی ریکارڈ توڑدیاہے ۔ آج پھر گیس اور پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کی سمری بھیجنے کی بات کی جارہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ شوگر ملز مالکان کسانوں کا استحصال کر رہے ہیں ۔ شوگر ملوں نے گنے کی خریداری روک دی ہے جس سے گنے کے کاشتکارسخت پریشان ہیں ۔ زرعی ملک میں زراعت کا نگران اپنے جائز حقوق کے لیے سخت سردی کے باوجو د سڑکوں پر آنے پر مجبور ہے۔