ملتان(خبرایجنسیاں) وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ملک کے تینوں ستون اپنی حدود میں رہیں تو مشکلات پیدا نہیں ہوں گی۔ملتان میں میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ اس وقت بھارت 2 سوچوں میں تقسیم دکھائی دے رہا ہے، بھارت میں ایک طرف سیکولرازم اور دوسری طرف ہندوتوا سوچ ہے ،بھارت کی کوئی ایسی ریاست نہیں جہاں احتجاجی ریلی نہ نکلی ہو، کیا بھارت پر کرفیو لگایا جا سکتا ہے۔ان کا کہنا تھاکہ بھارت نے جو اقدامات اٹھائے پاکستان ذہنی طور پر ان کے ساتھ بیٹھنے کے لیے تیار نہیں، کنٹرول لائن پر 5 جگہ باڑ کو کاٹا گیا ہے ، سرحد پر براہموس اور دیگر میزائل نصب کرنے کا مقصد کیا ہے، ہم اپنی ذمے داریوں سے غافل نہیں، سفارتی اور سیاسی محاذ پر جو کیا جا سکتا ہے وہ کیا جا رہا ہے۔وزیرخارجہ نے کہا کہ مسلم ممالک میں پیدا ہونے والی غلط فہمیوں کو دور کریں گے، فروری میں ترک صدر پاکستان تشریف لا رہے ہیں۔شاہ محمود کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے نیب قانون میں تبدیلی کا مطالبہ کیا تاہم اب تبدیلی کی ہے تو اسے نیا رنگ دیا جا رہا ہے جب کہ کسی کو این آر او دیا ہے نہ کسی کا تحفظ کر رہے ہیں، اپوزیشن کہتی ہے معیشت کا پہیہ نہیں چل رہا جب کہ دوسری طرف معاشی سرگرمیوں میں رکاوٹ ڈالتی ہے۔ وزیرخارجہ نے یہ بھی کہا کہ گیس کی کمی کو دور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، توقع ہے سندھ حکومت سیاسی بیانات کے بجائے وفاق کے ساتھ مل کر مسئلہ حل کرے گی، اس معاملے کو صوبائیت کا رنگ نہیں دینا چاہیے۔