سکھر اور گردونواح میں سوئی گیس کی بندش ختم کی جائے، شفیق آرائیں

88

سکھر (نمائندہ جسارت) سکھر موٹر ورکس ایسوسی ایشن کے چیئرمین شفیق آرائیں نے کہا ہے کہ سوئی گیس کی لوڈشیڈنگ کے باعث لوگوں نے گھروں میں مٹی کے چولہے بناکر لکڑیوں، کوئلوں کا استعمال شروع کردیا ہے، جس سے ماحولیاتی آلودگی بڑھنے کے خدشات پیدا ہوگئے ہیں۔ سردی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی لوگوں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہوگئے ہیں، لوگ بغیر ناشتہ کیے گھروں سے کاروبار پر جانے پر مجبور ہیں۔ سوئی گیس کمپنی کے افسران کو عوام کی مشکلات و مسائل کا کوئی احساس نہیں، جس کی جتنی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں مختلف علاقوں سے آنے والے وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر دوست محمد جاگیرانی، نثار راجپوت، اصغر علی بھٹی، شفیق بھٹی، سعید بلو و دیگر بھی موجود تھے۔ استاد شفیق آرائیں نے کہا کہ شہر کے گنجان آبادی والے علاقوں پرانا سکھر، نیوپنڈ، سوسائٹی، جناح چوک، فریئر روڈ، نیم کی چاڑی، ملٹری روڈ، نواں گوٹھ، آدم شاہ کالونی، بہار کالونی سمیت دیگر علاقوں میں صبح، دوپہر، رات کے اوقات میں گیس غائب ہوجاتی ہے، صاحب استطاعت افراد تو ہوٹل و پکوان سینٹرز سے کھانا منگوارہے ہیں مگر متوسط و غریب طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد نے اپنے گھروں میں مٹی کے کچے چولہے بنالیے ہیں۔ لکڑیوں کی طلب میں اضافے سے درختوں کی کٹائی تیز ہوگئی ہے۔ انتظامیہ شہریوں کے متعدد بار احتجاج کے باوجود شکایات کے ازالے کے لیے اقدامات نہیں کررہی۔ انہوں نے وزیر اعظم، وفاقی وزیر توانائی و دیگر حکام سے اپیل کی کہ سوئی گیس کمپنی انتظامیہ کیخلاف کارروائی کی جائے۔