اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) نیب قوانین میں ترامیم شہباز شریف کے لیے فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف ، پنجاب اسمبلی کے قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز، بیوروکریٹ احد چیمہ، فواد حسن فواد، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عبد العلیم خان اور خواجہ سعد رفیق کو نیب آرڈیننس سے فوائد حاصل ہونگے۔ اس وقت سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو نیب لاہور نے ضمانت پر رہا کیا ہوا ہے تاہم انکا کیس ابھی بھی احتساب عدالت میں زیر سماعت ہے جس میں صاف پانی کیس شامل ہے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق بھی اس وقت آشیایہ ہاؤسنگ سوسائٹی میں کرپشن کے معاملے پر نیب کی حراست میں ہیں۔ پنجاب اسمبلی کے قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کو بھی نیب نے مختلف مقدمات میں حراست میں لیا ہوا ہے۔اس کے علاوہ بیورو کریٹ احد چیمہ، فواد حسن فواد اور پاکستان تحریک اںصاف کے رہنما اور پنجاب صوبائی کابینہ کے وزیر عبد العلیم خان پر بھی نیب کے مقدمات ہیں جو کہ احتساب عدالت میں زیر سماعت ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے نیب قوانین میں ترامیم سے ان فراد کو نیب کے کیسوں میں بہت زیادہ مل سکتا ہے۔ یار رہے کہ حکومت نے نیب ترمیمی آرڈیننس 2019 لانے کا فیصلہ کیا تھا جس کے تحت قومی احتساب بیورو محکمانہ نقصائص پر سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی نہیں کر سکے گا۔مجوزہ آرڈیننس کے تحت ایسے ملازمین کی جایداد کو عدالتی حکم نامے کے بغیر منجمد نہیں کیا جا سکے گا۔سرکاری ملازم کے اثاثوں میں بے جا اضافے پر اختیارات کے ناجائز استعمال کی کاروائی ہو سکے گی۔ نیب 3 ماہ میں تحقیقات مکمل نہ کر سکا تو گرفتار سرکاری ملازم ضمانت کا حقدار ہو گا۔ نیب 50 کروڑ سے زائد کی کرپشن اور اسکینڈل پر کارروائی کر سکے گا۔
شہباز کو فائدہ