منشیات کیس،رانا ثناء کا چیف جسٹس سے جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ

187

فیصل آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر قانون رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ جیسے مجھے رکھا گیا ایسے شہریار آفریدی اور فروس عاشق کو رکھا جائے۔انکو مہینہ بھی ایسے رکھا گیا تو یہ ملک چھوڑ جائینگےجس عقوبت خانے میں مجھے رکھا گیا اسکی تفصیلات نہیں بتا سکتا، اگر 6 ماہ بعد رہائی ملی تواسے انصاف نہیں کہا جا سکتا، وہ نیٹ ورک دکھایا جائے جو میری سربراہی میں دنیا کو منشیات سپلائی کر رہا تھا۔ وہ وقت مشکل تھا جب بیٹے کو جھوٹے مقدمے میں ملوث کیا گیا تھا۔تفصیلات کے مطابق فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو سے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ میں نے پوری زندگی ہیروئن کا نشہ نہیں کیا،میرے خلاف جھوٹا اور بے بنیاد مقدمہ درج کیا گیا، میری ساکھ کو خراب کرنے کے لیے یہ مقدمہ درج کیا گیا، اس قسم کے حربے اور سیاسی انتقام کامیاب نہیں ہو گا، اللہ تعالیٰ نے ہمیں آج بھی سرخ رو کیا اور آئندہ بھی کریگا، ہم یہ نہیں کہتے کہ ہمیں ووٹ دو، عوام کے فیصلے کو تسلیم کرو، ہم کہتے ہیں عوام کو عزت دو، عوام کے فیصلے کو عزت دو، ہم ان ہتھکنڈوں سے رکیں گے نہیں، ہم اپنا سفر جاری رکھیں گے۔انھوں نے کہا کہ اللہ کو جان سب نے دینی ہے، انکو معلوم ہے کہ جھوٹا کیس ڈالا گیا ہے، کہتے ہیں کہ 15 گواہ ہیں، یہ تو انہی کے ملازم ہیں، ایک جھوٹے اور بے بنیاد مقدمے میں 6 ماہ تک عقوبت خانے میں رکھا گیا، 6 ماہ بعد ضمانت ہوئی تو میں اسے انصاف نہیں کہتا۔ چیف جسٹس اور حکومت سے اپیل ہے کہ اس معاملے کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے۔ گھٹیا سیاسی انتقام کامیاب نہیں ہو گا۔
رانا ثناء اللہ