اسلام آباد (صباح نیوز)حکومت نے کم آمدنی والے طبقات کی مالی معاونت پر مشتمل بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت ’’احساس کفالت پروگرام‘‘ متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پروگرام کا مقصد بی آئی ایس پی کے دائرہ کار مزید وسیع کرنا بتایا گیا ہے ۔ وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ و تخفیف غربت ڈاکٹر ثانیہ نشتر کہتی ہیں کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ذریعے خواتین کو غیر مشروط مالی معاونت کے بجائے حکومت اب احساس کفالت پروگرام کے تحت راشن کے لیے پیسے دے گی۔ امریکی نشریاتی ادارے کو خصوصی انٹرویو میں ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان آئندہ ماہ اس نئے پروگرام کا افتتاح کریں گے۔ بی آئی ایس پی ایک ادارے کا نام ہے ، لہٰذا نہ تو ادارہ ختم ہو رہا ہے اور نہ ہی قانون میں تبدیلی کرنے جارہے ہیں بلکہ ہم نے اس کے نظام میں بہتری اور شفافیت لا کر ادارے کو مزید مضبوط بنا دیا ہے۔ ثانیہ نشتر کہتی ہیں کہ غریب خاندانوں کو سہ ماہی بنیادوں پر مالی معاونت کے لیے امدادی رقوم کی ادائیگی کا نیا ڈیجیٹل نظام لائے ہیں جس کے ذریعے شفافیت آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ احساس کفالت پروگرام کے تحت مستحق افراد کو اتنی رقوم دی جائیں گی کہ ان کے راشن کی ضروریات پوری ہو سکیں۔ ثانیہ نشتر نے کہا کہ حکومت غربت کے حوالے سے نیا سروے کرا رہی ہے جو کہ 50 فی صد مکمل ہو چکا ہے، جسے آئندہ سال جون تک مکمل کر لیا جائے گا، غربت سروے سے جان سکیں گے کون مستحق ہیں۔ سروے کی بنیاد پر نئے خاندانوں کو مالی معانت کے پروگرام کا حصہ بنایا جائے گا جبکہ غیر مستحق افراد کو خارج کر دیا جائے گا۔ وزیر اعظم کی معان خصوصی کہتی ہیں کہ لنگر خانوں اور پناہ گاہوں پر تنقید ناقابل فہم ہے اور تنقید کرنے والے افراد کو پہلے ان پناہ گاہوں اور لنگر خانوں میں جا کر مستفید ہونے والے افراد سے ملنا چاہیے۔حکومت لنگرخانوں اور پناہ گاہوں کے پروگرام کو ملک بھر میں پھیلا رہی ہے اور اسے مستقل بنیادوں پر جاری رکھنے کے لیے سماجی بہبود کی تنظیوں کے ساتھ اشتراک کیا جائے گا۔
ثانیہ نشتر