لاہور(نمائندہ جسارت) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ جنرل مشرف کی کابینہ میں شامل وزرا اپنا حق نمک ادا کر رہے ہیں ، احتجاجی بیانیہ عوام اور ریاستی اداروں میں فاصلے بڑھا رہا ہے ۔ آرمی چیف کا کنٹرول لائن پر اعلان حوصلہ افزا ہے، نریندر مودی5 اگست سے مسلسل سنگین ظالمانہ اقدامات کر رہاہے لیکن وزیراعظم عمران خان نے اپنی نااہلی اور یوٹرن کنفیوژن پالیسی سے وقت ضائع کردیا ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں سیمینار اور آزاد جموں و کشمیر کے رہنما چودھری محمود الحسن سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ پرویز مشرف کو خصوصی عدالت سے سزا کے فیصلے کے بعد حکومت ، ایم کیو ایم اور مخصوص لابی کا احتجاج بعد از مرگ واویلا ہے ۔ جنرل مشرف کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت مقدمہ تو میاں نوازشریف کے دور میں
دائر ہوا یہ پوری قوم کا مطالبہ تھا ۔اگر عمران خان حکومت اور مخصوص لابی چاہتی تو دائر مقدمہ عدالت سے واپس لے لیتی یہ تو نہ ہو سکا ۔ اب ایم کیو ایم اپنے لسانی کردار کو اجاگر کر رہی ہے ۔ پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ ہے لیکن اب کوئی بھی مالی ، قانونی ، آئینی کرپشن کرے گا تو عوام برداشت کرنے کے لیے تیار نہیں ۔ لیاقت بلوچ نے بڑھتے بھارتی جارحانہ اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے اسلام آباد میں آزادی کشمیر مارچ کا چارٹرآف ڈیمانڈ گائیڈلائن ہے ۔ حکومت اور ریاست اس کی بنیاد پر قومی قیادت کو متحد کرے اور قومی کشمیر پالیسی بنائی جائے ۔ بھارتی جارحیت کا علاج بزدلی نہیں جہاد فی سبیل اللہ ہے ۔لیاقت بلوچ نے جے آئی یوتھ کے نوجوانوں سے گفتگو کرتے ہوئے قومی کرکٹ ٹیم کو کراچی ٹیسٹ میں شاندار کامیابی پر مبارکباد دی ۔
لیاقت بلوچ