لاہور/ اسلام آباد (نمائندگان جسارت) لاہور ہائی کورٹ نے پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر اور رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ کی درخواست ضمانت منظور کرلی جبکہ احتساب عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما و رکن قومی اسمبلی احسن اقبال کو6 جنوری تک13روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس چودھری مشتاق احمد کی عدالت نے منشیات برآمدگی کیس میں محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے مقدمے میں ملوث رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کو10،10 لاکھ روپے مالیت کے 2 ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے رانا ثنااللہ کی درخواست ضمانت پر سماعت کی۔ اس دوران رانا ثنا اللہ کے وکیل زاہد بخاری اور انسداد منشیات فورس (اے این ایف) کے وکیل پیش ہوئے۔ جبکہ رانا ثنا اللہ کی اہلیہ اور داماد بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ فیصلے کے بعد رانا ثنا اللہ کی اہلیہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اللہ اور پاکستان کے عوام کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ راناثناء اللہ کو 4 ماہ تک حراست میں رکھنے کا
حساب کون دے گا؟ عمران خان کا معاملہ اللہ پر چھوڑتی ہوں۔ رانا ثنا اللہ کے وکیل زاہد بخاری نے کہا کہ رانا ثنا اللہ کے خلاف جھوٹی کہانی بنائی گئی‘ ان کے خلاف سیاسی مقدمہ بنایا گیا۔ اے این ایف ان کے خلاف الزام ثابت نہیں کرسکا۔ علاوہ ازیں احتساب عدالت نے نارووال اسپورٹس سٹی کیس میں مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما و رکن قومی اسمبلی احسن اقبال کو 6 جنوری تک 13روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا۔ منگل کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے ملزم احسن اقبال کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی عدالت میں پیش کر کے موقف اختیار کیا کہ ملزم سے مزید تفتیش درکار ہے لہٰذا ملزم کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر حوالے کیا جائے۔نیب نے احسن اقبال کے جرم کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ انہیں اس لیے گرفتار کیا گیا کہ حکومت کو خدشہ ہے کہ کہیں احسن اقبال ریکارڈ تبدیل کرنے کی کوشش نہ کریں۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ احسن اقبال نے بطور وزیر منصوبہ بندی اپنے اختیارات کا نا جائز استعمال کیا‘ احسن اقبال نے نارووال اسپورٹس منصوبے کی لاگت کو غیر قانونی طور پر بڑھایا‘ساڑے 3 کروڑ روپے کے منصوبے کی لاگت 10 کروڑ تک پہنچائی گئی‘ ریکارڈ کے مطابق احسن اقبال نے خود سے ہی لاگت بڑھائی‘ اس کی اجازت سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی)سے نہیں لی گئی ‘ احسن اقبال نے 20 کروڑ روپے مزید جاری کرائے‘ منصوبہ صوبے کے پاس ہونے پر وزارت بین الصوبائی رابطہ نے رقم جاری کرنے کا نہیں کہا‘ ایک بار اختیارات کا ناجائز استعمال کر کے صوبائی منصوبے میں مداخلت کی گئی۔ نیب ذرائع نے بتایا کہ منصوبے کو پی سی ون پر نظرثانی کر کے 3 ارب روپے تک پہنچا دیا گیا تھا۔
رانا ثناء رہا