اسلام آباد (اے پی پی) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ مختلف شعبوں میں ملازمت پیشہ خواتین کا تحفظ وقت کی ضرورت ہے، خواتین کو محفوظ ماحول کی فراہمی کے لیے پرعزم ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے خواتین ورکرکے قومی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے حقوق کا تحفظ نہ صرف اسلام بلکہ آئین پاکستان میں بھی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے خواتین کے حقوق کے لیے متعدد بین الاقوامی انسانی حقوق کے کنونشنوں کی توثیق کی ہے ، 200 سے زیادہ خواتین پارلیمنٹیرینز پاکستان میں پالیسی سازی میں نمایاں کردار ادا کر رہی ہیں،وفاقی ملازمتوں میں خواتین کے لیے 10فیصد کوٹہ مختص ہے،بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کمزور خواتین کو نقد رقم کی منتقلی کے ذریعے انہیں با اختیار بنارہاہے۔خواتین کو بااختیار بنانے کی پالیسیاں ، پیکیجز ، ہیلپ لائنیں ، ورکنگ ویمن ہاسٹلز ، پیشہ ورانہ مراکز ، ڈے کیئر سنٹرز بھی ورک فورس میں کام کرنے والی خواتین کے تناسب کو بڑھانے کے لیے اہم اقدام ہیں۔ سیکرٹری وزارت انسانی حقوق رابعہ جویری آغا نے اپنے پیغام میں کہا کہ انسانی حقوق کی وزارت خواتین کی حیثیت کو بڑھانے کے لیے ایکشن پلان برائے ہیومن رائٹس کے تحت تجویز کردہ پروگرامز پر کام کررہی ہے جس میں خواتین اور لڑکیوں پر تشدد کے خلاف ماڈل پالیسی ، ہوم بیسڈ ورکرز کے لیے پالیسی ، قانونی مشورے کے لیے ہیلپ لائن 1099 کا قیام ، غریب متاثرین کے لیے مفت قانونی امداد کے لیے انڈومنٹ فنڈ ، اور خواتین کے قانونی اور نفسیاتی تحفظ کا ایک مرکز مفت شامل ہیں۔
شیریں مزاری