لاڑکانہ(نمائندہ جسارت) ضمنی انتخابات میں لاڑکانہ شہر کے صوبائی حلقے پی ایس 11 سے منتخب جی ڈی اے کے رکن سندھ اسمبلی معظم علی عباسی نے لاڑکانہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضمنی انتخابات کے بعد سیپکو کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں سے 50 ٹرانسفارمر اتارے گئے ہیں جس کے باعث شہری عذاب میں مبتلا ہیں اور کئی کنکشن کاٹے گئے ہیں جبکہ 700 صارفین کو اس وقت بجلی سے محروم رکھا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ڈیمانڈ نوٹس ادا کرنے کے باوجود بھی میٹر نہیں لگائے جارہے، غریبوں کو چور چور کہا جارہا ہے، اس وقت سیپکو کے ملازمین کروڑ پتی بن گئے ہیں لیکن ان کی کرپشن کا کسی کو کیوں نہیں پتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ متعدد بار وفاقی وزرائے، سیپکو چیف اور سیکرٹری پاور کو شکایتیں کیں ہیں لیکن کوئی تدارک نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ سیپکو کی جانب سے ٹرانسفارمر اتارنا اور شہریوں کو بجلی فراہم نہ کرنا یہ عوامی اتحاد کے خلاف سازش کا حصہ ہے جسے لاڑکانہ کے عوام کے ساتھ ناکام بنائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ اگر 11 جنوری تک مسائل حل نہ ہوئے تو سیپکو افسران کے دفاتر کے باہر دھرنا دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تجاوزات کے موقع پر ہم نے شہریوں کا بھرپور ساتھ دیا، پی ایس 11 پر ایک بار پھر مخالفین نے درخواست جمع کروائی ہے وہ معاملہ ابھی کورٹ میں ہے تو میں اس پر بات نہیں کروںگا۔ ان کا کہنا تھا کہ مشرف کو جو سزا ہوئی ہے وہ غیر آئینی اور غیر اخلاقی ہے ملکی تاریخ میں کبھی ایسا فیصلہ نہیں آیا کہ لاش چوراہے پر لٹکائی جائے۔