سیالکوٹ(صباح نیوز)وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ جمہوریت سے بلاول کی مراد بد عنوانی کے لائسنس بانٹنا ہیں،بلاول زرداری ملک میں جمہوریت لانا چاہتے ہیں تو پہلے اپنی پارٹی میں لائیں، اگر پیپلز پارٹی میں جمہوریت
آئی تو فاطمہ بھٹو لیڈر بنیں گی، بلاول زرداری کا جمہوریت پر بات کرنا مذاق کے مترادف ہے،بلاول کا دامن صاف ہے تو وہ نیب کے سوالوں سے گھبرا کیوں رہے ہیں،نیب کے نوٹس کو مشرف کیس کے ساتھ نہیں جوڑا جا سکتا،2 بیانیوں میں پھنسی (ن)لیگ پھڑ پھڑا رہی ہے،نواز شریف نے خود مدعی بن کرپرویز مشرف کے مقدمے کو خصوصی عدالت کے سپرد کیا اور اب چپ سادھ لی ہے،عمران خان اس ملک کی ضرورت اور مسیحا ہیں،بھارت میں آج2 قومی نظریہ جیت گیا ہے، بھارت اندورنی انتشار سے توجہ ہٹانے کے لیے فالس فلیگ آپریشن کرسکتا ہے لیکن عوام اور حکومت پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے۔سیالکوٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ہم ایک ایسے شخص کی آواز سن رہے ہیں جسے بینظیر بھٹو کی یاد صرف ان کی برسی پر ستاتی ہے، وزیراعظم کو پرچی کے ذریعے سیاست میں اترنے والے سلیکٹڈ کا طعنہ دے رہے ہیں،بلاول زرداری کا جمہوریت پر بات کرنا مذاق کے مترادف ہے، وہ ٹھیک کہہ رہے ہیں کہ پاکستان میں وہ جمہوریت نہیں جس کے لیے قربانیاں دی گئیں کیونکہ ملک میں اس وقت واقعی گٹھ جوڑ اور مک مکا والی جمہوریت نہیں ہے، بلاول صحیح کہتے ہیں کہ پاکستان میں وہ جمہوریت نہیں جہاں پارٹی رہنمائوں کے اکائونٹس سے کھربوں روپے برآمد ہوں،جمہوریت سے بلاول کی مراد بد عنوانی کے لائسنس بانٹنا ہیں، بلاول ملک میں جمہوریت لانا چاہتے ہیں تو پہلے اپنی پارٹی میں لائیں اور اپنے وزیراعلیٰ کو آزاد کریں، و زیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کٹھ پتلی ہیں، دنیا نے دیکھا کہ مک مکے کی سیاست نے جمہوریت کی پیٹھ میں چھرا گھونپا،جب ان کا خاندان اقتدار میں ہوتا ہے تو انہیں جمہوریت یاد آتی ہے، ان کی جمہوریت کا مطلب اقتدار ہے۔ فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ کچھ لوگوں نے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگایا اور کہا تھا کہ عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، انہوں نے ووٹر سے جینے مرنے کا دعویٰ کیا تھا اب انہیں تنہا چھوڑ کر جارہے ہیں ،ووٹرز باشعور ہیں، 2 بیانیوں میں پھنسی (ن) لیگ پھڑ پھڑا رہی ہے۔معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ قائد اعظم نے آر ایس ایس کے انتہا پسند نظریے کو بھانپ لیا تھا،بھارت میں آج 2 قومی نظریہ جیت گیا ہے، وہاں شہریت بل پر افراتفری پھیل چکی ہے، بھارت اندورنی انتشار سے توجہ ہٹانے کے لیے فالس فلیگ آپریشن کرسکتا ہے لیکن عوام اور حکومت پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے۔مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالنے کے معاملے میں فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ والد کی تیمار داری کے لیے سب وہاں موجود ہیں تو پتا نہیں مریم بی بی نرس کی حیثیت سے جانا چاہتی ہیں یا ڈاکٹر کی؟