اسلام آباد( نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ پاکستان کو بچانے اور اپنی نئی نسل کے مستقبل کو محفوظ بنانے کے لیے کشمیر کی آزادی ناگزیر ہے۔ مسئلہ کشمیر’’ ابھی نہیں تو کبھی نہیں‘‘ کے مرحلے میں داخل ہوگیا ہے ۔ آج کا کشمیر مارچ اسلام آباد کی تاریخ کا بڑا مارچ ہوگا، یہ مارچ غلامی کی زنجیروں کو توڑنے اور آزادی کشمیر کی منزل کو قریب کرنے کا ذریعہ بنے گا ،مارچ میں ملک بھر سے لاکھوں کی تعداد میں عوام شرکت کریں گے ۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ اور ہمارے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے ۔ حکومت کو کشمیر کی آزادی کا واضح روڈ میپ دینا پڑے گا ۔ 139 دن سے کشمیر میں بدترین کرفیو ہے ۔ 80 لاکھ کشمیری محصور اور محبوس ہیں ۔ جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوںنے جی ٹی روڈ پر لگائے گئے استقبالیہ کیمپوں کے دورے اور آج اسلام آباد میں ہونے والے کشمیر مارچ میں شرکت کے لیے آنے والے نوجوانوں کے پیدل قافلوںسے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔سینیٹر سراج الحق نے اسلام آباد میں جلسے کے انتظامات کا بھی جائزہ لیا ۔ امیر جماعت اسلامی صوبہ شمالی پنجاب ڈاکٹر طارق سلیم اور آزاد کشمیر کے امیرڈاکٹر خالد محمود بھی ان کے ہمراہ تھے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکمرانوں کو کشمیر پر متفقہ قومی پالیسی سے انحراف نہیں کرنے دیں گے ۔ کشمیری تکمیل پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں اور اپناآج ہمارے کل پر قربان کر رہے ہیں ۔ پاکستان کی بقا ، سا لمیت اور تحفظ کے لیے کشمیر کی آزادی ہماری بنیادی ضرورت ہے ۔ انہوںنے کہاکہ آج پاکستان میں جو ہریالی نظر آتی ہے وہ کشمیر سے آنے والے دریائوں کی بدولت ہے ۔ مودی کئی بار پاکستان کا پانی بند کرنے اور پاکستان کو بنجر بنانے کی دھمکیاں دے چکاہے ۔ مودی پاکستان کو مسلح جنگ کے ساتھ ساتھ آبی جارحیت کا نشانہ بنانا چاہتاہے اس لیے پاکستان کو بچانے کے لیے کشمیر کو بچانا اور آزاد کرانا ہوگا ۔ انہوںنے کہاکہ گزشتہ 139 دن سے حکمرانوں نے باتوں کے سوا کچھ نہیں کیا ۔ اقوام متحدہ میں ایک تقریر کے بعد حکومتی ایوانوں میں مکمل خاموشی ہے ۔ اسلام آباد سنگ مرمر کا قبرستان بن چکاہے جہا ں زندگی کے کوئی آثار نہیں اور حکمرانوں پر کشمیری مائوں بہنوں اور بیٹیوں کی چیخ و پکار کا کوئی اثر نہیں ہورہا ۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعظم نے ٹیپو سلطان کا راستہ اختیار کرنے کے نعرے لگا کر ایک بار قوم کو خوش کیا اور اس کے بعد بازوپر کالی پٹی باندھ لی جس سے ناصرف پاکستانی اور کشمیری عوام مایوس ہوئے ، بلکہ دنیا بھر میں ہماری جگ ہنسائی ہوئی ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ کشمیر پر حکمرانوں کی خاموشی دیکھ کر عالمی برادری نے بھی چپ سادھ لی ہے ۔ مدعی سست ہو تو گواہ چست نہیں ہوتا۔ اقوام متحدہ بھارت اور کشمیر میں مسلمانوں کے قتل عام پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔ بے ضمیر حکمرانوں کو جھنجھوڑنے اور خواب غفلت سے بیدار کرنے کے لیے آج اسلام آباد کشمیر مارچ نئی تاریخ رقم کرے گا ۔
اسلام آباد ( نمائندہ جسارت) صوبائی سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی پنجاب انعام الحق اعوان نے کہاہے کہ کشمیر مارچ کے لیے میدان سج گیا ،تمام تیاریاں مکمل کرلی گئیں ،مقبوضہ کشمیرمیں مظالم پر سوئے بے حس پاکستانی حکمرانوں کوجگانے اور کشمیری عوام سے اظہاریکجہتی کے لیے آج ایوان اقتدارکے سامنے ڈی چوک پر تاریخی’’ اسلام آباد کشمیرمارچ‘‘ ہوگا جس میں مردوخواتین،بچوں ،نوجوانوں، بزرگوں سمیت پاکستان اور آزاد کشمیر سے لاکھوں افراد شریک ہوں گے ۔ ترجمان کے مطابق کلثوم پلازہ کے مقام پرجلسہ گاہ کا داخلی دروازہ ہوگا جہاں سے ملک بھرسے آنے والے شرکا جلسہ گاہ کی جانب روانہ ہوں گے۔پنڈال میں پریس گیلری کے علاوہ سوشل میڈیا کیمپ بھی قائم کردیا گیا ہے جہاں سے جماعت اسلامی کی سوشل میڈیا ٹیم کشمیرمارچ کی تمام سرگرمیوں کو براہ راست دنیا بھرمیں دکھانے کااہتمام کرے گی جبکہ خواتین کے لیے الگ پنڈال قائم کیا گیا ہے جہاں راولپنڈی ڈویژن سے آنے والی خواتین کے لیے انتظام کیا گیا ہے جبکہ خیبر پلازہ سے کلثوم پلازہ کے درمیان کے ایریا میں تمام ترٹرانسپورٹ کوپارک کیا جائے گا ۔ صوبائی ترجمان کے مطابق کشمیرمارچ سے امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق ،مرکزی سیکرٹری جنرل امیر العظیم،نائب امرا لیاقت بلوچ، میاں محمد اسلم، امیرجماعت اسلامی آزادکشمیر ڈاکٹرخالدمحمودخان، امرائے صوبہ ڈاکٹرطارق سلیم ، سینیٹر مشتاق احمدخان، محمدجاوید قصوری،صدر آزاد کشمیرسردار مسعود خان، وزیراعظم آزاد کشمیر راجا فاروق حیدر ، گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن، رائو محمدظفرسمیت ارکان پارلیمنٹ ،مذہبی وسیاسی قائدین خطاب کریں گے۔