جسٹس گلزار نے چیف جسٹس کا حلف اٹھا لیا ، وزیر اعظم آرمی چیف کی ملاقاتیں

241

اسلام آباد(نمائندہ جسارت+اے پی پی) جسٹس گلزار احمد نے پاکستان کے 27
ویں چیف جسٹس کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا۔صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جسٹس گلزار احمد سے چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف لیا۔تقریب میں وزیراعظم عمران خان، وفاقی وزراء اور عدالت عظمیٰ کے ججز کے علاوہ مسلح افواج کے سربراہان اور وکلاء سمیت اہم شخصیات نے بھی شرکت کی۔جسٹس گلزار احمد یکم فرروی 2022ء تک چیف جسٹس کے عہدے پر فائز رہیں گے ۔ایوان صدر میں چیف جسٹس آف پاکستان کی حلف برداری کی تقریب میں کثیر تعداد میں مہمان مدعو تھے۔ مہمانوں میں سب سے زیادہ خوش نظر آنے والی خاتون محترمہ سرتاج بیگم نئے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کی والدہ تھیں،وہ چیف جسٹس کی اہلیہ فوزیہ گلزار کے ہمراہ مہمانوں کی پہلی قطار میں بیٹھیں تھیں ۔ حلف برداری کی تقریب کے اختتام پر وہ اپنی نشست سے اٹھیں اور ان کو خاتون اول، اہل خانہ اور دیگر مہمانوں نے مبارکباد پیش کی۔ اس موقع پر اے پی پی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج میں بہت خوش ہوں اور چیف جسٹس کی سلامتی، تحفظ اور ان کی زندگی میں مزید کامیابیوں کے لیے خدا تعالیٰ سے دعا گو ہوں۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد 2 فروری 1957ء کو ایک معروف قانون دان نور محمد کے گھر کراچی میں پیدا ہوئے۔ گورنمنٹ نیشنل کالج سے بی اے اور ایس ایم لاء کالج کراچی سے ایل ایل بی کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد انہوں نے اپنا قانونی پیشہ اختیار کیا اور 1986ء میں ان کی بطور ایڈووکیٹ انررولمنٹ ہوئی جس کے بعد 1988ء میں وہ ہائیکورٹ اور 2001ء میں عدالت عظمیٰ کے وکیل بنے،2002ء میں ان کو سندھ ہائیکورٹ کا جج تعینات کیا گیا جس کے بعد 16 نومبر 2011ء کو جسٹس گلزار احمد کی بطور جج عدالت عظمیٰ تعیناتی کی گئی۔ وزیراعظم عمران خان نے چیف جسٹس گلزاراحمد سے ملاقات کی۔ملاقات میں مسلح افواج کے سربراہان بھی موجود تھے ۔وزیراعظم اورسربراہ مسلح افواج کی چیف جسٹس سے رسمی ملاقات حلف برداری تقریب کے بعد ہوئی۔ ملاقات میں وزیراعظم عمران خان نے جسٹس گلزار احمد کو چیف جسٹس کاعہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی۔ تینون مسلح افواج کے سربراہان نے بھی جسٹس گلزار کو مبارکباد پیش کی۔ اس سے قبل وزیراعظم عمران خان اورچیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کے مابین ملاقات ہوئی۔ دونوں کے درمیان ملاقات چیف جسٹس کی تقریب حلف برداری میں ہوئی۔ وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف کی ملاقات میں ملک کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ نئے چیف جسٹس کے اہلخانہ نے وزیراعظم عمران خان اور صدر مملکت کے ساتھ تصاویر بھی بنوائیں۔مسلح افواج کی قیادت نے نئے چیف جسٹس کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی۔علاوہ ازیںجسٹس گلزار احمد نے بطور چیف جسٹس آف پاکستان پہلا بینچ تشکیل دے دیا ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزاراحمدنے خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان رفیق کی درخواست ضمانت کو سماعت کے لیے مقرر کرد یا ہے۔ جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس امین الدین پر مشتمل 2رکنی بینچ کیس کی سماعت کرے گا۔ درخواستیں سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے نیب پراسیکیوٹر اور خواجہ برادران کو نوٹسز جاری کر دیے ہیں۔یاد رہے خواجہ برادران نے ضمانت کی درخواستین عدالت عظمیٰ میں جمع کرا رکھی ہیں۔دوسری جانب سینیٹری ورکرز نے تنخواہوں اور عید الاؤنس کے لیے چیف جسٹس آف پاکستان کو درخواست دے دی ہے۔ درخواست پاسٹر یوسف بھٹی اور پاسٹر دانیل یعقوب کی طرف سے دی گئی ہے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ سینیٹری ورکرز اسلام آباد کے سیکٹر آئی اور جی سے تعلق رکھتے ہیں جو غریب لوگ ہیں اور ہماری تنخواہیں 15 ہزار ہیں ،جنہوں نے گزشتہ ماہ بھی عدم ادائیگی پر احتجاج کیا تھا اور انتظامیہ نے ہم سے وعدہ کیا تھا کہ عید الاؤنس اور تنخواہیں وقت پر ادا کی جائیں گی تا ہم احتجاج کے باوجود کوئی شنوائی نہیں ہوئی اور نہ ہی عمل کیا گیا۔ درخواست میں چیف جسٹس سے استدعا کی گئی ہے کہ ہمیں عید الاؤنس کے ساتھ ہماری بقایا تنخواہیں فوری ادا کرنے کا حکم صادر فرمایا جائے۔درخواست عدالت عظمیٰ میں وصول کر لی گئی ہے۔