اسلام آباد( نمائندہ جسارت) پاکستان بار کونسل نے کہا ہے کہ سابق فوجی آمر پرویز مشرف کے خلاف فیصلہ آئین کی بالادستی اور قانون کی عملداری کا غماز ہے۔سبکدوش چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کے اعزاز میں منعقد کی گئی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین امجد شاہ کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے خلاف خصوصی عدالت کے فیصلے سے آئندہ کسی طالع آزما کو آئین شکنی اور جمہوری حکومت کو گرانے کی جرات نہیں ہو گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان بار کونسل جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کو سزا دینے کے فیصلے کو سراہتی ہے۔امجد شاہ کا کہنا تھا کہ خصوصی عدالت کے سربراہ جسٹس وقار اور ان کے ساتھی رکن جج کو ہمیشہ عزت و تکریم سے یاد رکھا جائے گا،جسٹس وقار سیٹھ کے بارے میں ہرزہ سرائی پر عدالت عظمیٰنوٹس لے۔ان کا کہنا تھاکہ پرویز مشرف کے خلاف عدالتی فیصلے پر حکومتی حلقوں کا ردعمل توہین آمیز ہے اور ان کا یہ اقدام انصاف کی فراہمی میں دخل اندازی کے مترادف ہے۔پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین نے عندیہ دیا کہ اگر جسٹس وقار سیٹھ کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں صدارتی ریفرنس دائر کیا گیا تو وکلا اس کی بھرپور مخالفت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ خفیہ اداروں کے اہلکاروں کی جانب سے اربابِ اختیار کی نجی زندگیوں کی معلومات پر انہیں بلیک میل کرنے سے اداروں کی کارکردگی متاثر ہو رہی ہے۔امجد شاہ کا مزید کہنا تھا کہ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ازخود نوٹس اختیار کے تحت مقدمات سننے کی حوصلہ شکنی کی تاہم اْنہوں نے یہ مطالبہ بھی دھرایا کہ سپریم کورٹ کے از خود نوٹس پر ہونے والے فیصلے پر متاثرہ فریق کو نظرثانی کی اپیل کا حق بھی دیا جائے۔
پاکستان بار کونسل