لاڑکانہ (نمائندہ جسارت) سندھ حکومت کی صوبے میں تعلیمی ایمرجنسی کے دعوے بھی کام نہ آسکے، لاڑکانہ اور قنبر شہداد کوٹ اضلاع میں متعدد پرائمری اسکول خستہ حالی کا شکار ہونے کے باعث اساتذہ، طلبہ و طالبات کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ قنبر شہداد کوٹ کی تحصیل میرو خان کے گاؤں مھرل خان بروہی میں قائم گورنمنٹ بوائز پرائمری اسکول خستہ حالی کا شکار ہونے اور سہولیات کے فقدان کے باعث طلبہ سردی کے موسم میں سوکھی گھاس پر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ اس حوالے سے اسکول ٹیچر ضمیر حسین ودھو اور سوشل ورکر ظفر بروہی نے بتایا کہ اس وقت سخت سردی کا موسم ہے اور بچے ٹھنڈی گھاس پر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ جدید دور میں اسکول میں بیت الخلا اور اسکول کی عمارت مکمل طور پر تباہ ہے۔ متعدد بار محکمہ تعلیم کے افسران کو شکایتیں کرچکے، تاہم اس وقت تک کوئی بھی نوٹس نہیں لیا گیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بچے گھاس پر بیٹھ کر سرد موسم میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ اور محکمہ تعلیم کے صوبائی وزیر سے اپیل کی کہ اسکول میں بنیادی سہولیات فراہم کرکے نئی عمارت تعمیر کروائی جائے تاکہ معصوم بچے بہتر طریقے سے تعلیم حاصل کرسکیں۔