نقطہ نظر

179

لاہور میں وکلا کا پی آئی سی پر حملہ
ہم ملک میں رواداری، امن، انسانیت اور تمام شہریوں کے مساوی حقوق کے تحفظ اور اقدار کے پاسداری کے خواب دیکھتے ہیں، 11 دسمبر کو پاکستان انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی پر وکلا کے مسلح حملے سے غم زدہ، حیرت اور یاس میں مبتلا ہیں۔ کیا پاکستان کو اس قدر کمزور ہے کہ اب کسی بھی گروہ کے لیے کچھ بندوقیں اور چند سو غنڈوں کے ساتھ کسی بھی ادارے پر دہشت گرد حملے کرنا، لوگوں کو ہلاک کرنا، مریضوں کے آکسیجن ماسک نوچ لینا، آپریشن تھیٹر کو بند کردینا اور پولیس گاڑیاں جلا دینا ممکن ہوگیا ہے؟ کیا ریاست غیر قانونی ملیشیا کے سامنے ہتھیار ڈال چکی ہے؟ ہم حکومت سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ اس مجرمانہ حملے میں ملوث ہر فرد کی شناخت کے لیے اپنے تمام وسائل کو بروئے کار لائے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ مجرموں کو قانون کے تحت سخت ترین سزائیاں ملیں۔ ہم یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ ایسے مواقع پر ہمیشہ ہی کم پڑنے والی پولیس فورس کی تنظیم نو اور اصلاحات کی جائیں۔
نعیم صادق