دبئی (آئی این پی)سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے کہا ہے کہ خصوصی عدالت نے میرے خلاف آرٹیکل 6 پر فیصلہ دیا ،میری نظر میں یہ فیصلہ مشکوک ہے ،قانون کی بالا دستی کا خیال نہیں رکھا گیا ، آئین کے مطابق اس کیس کو سننا ضروری ہی نہیں تھا ،میرے خلاف کچھ لوگوں کی ذاتی عداوت کی وجہ سے کیس کو سنا گیا ،اس کیس میں قانون کا غلط استعمال ہوا فرد واحد کو نشانہ بنایا گیا،میں نے کہا بیان ریکارڈ کر لیں لیکن اسے نظر انداز کیا گیا ،آئندہ کا لائحہ عمل قانونی ٹیم سے مشاورت کے بعد طے کرونگا ۔ بدھ کو اپنے ایک وڈیو بیان میں پرویز مشرف نے مزید کہا کہ دوران سماعت نہ وکیل صفائی کو اجازت ملی کہ وہ اپنی صفائی پر بات کر سکیں، میں عدلیہ کا احترام کرتا ہوں ، عوام اور فوج کا مشکور ہوں جنہوں نے میری خدمات کو یاد رکھا ، آئندہ کا لائحہ عمل قانونی ٹیم سے مشاورت کے بعد طے کروں گا۔
پرویز مشرف