لاہور (نمائندہ جسارت) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے کہا ہے کہ جمہوری حکومت چاہیے یا کٹھ پتلی، عوام کو فیصلہ کرنا ہوگا‘ عوام آخری جنگ کے لیے تیار ہو جائیں‘ تاریخی فیصلے کیے جا رہے ہیں‘ ضیا اور مشرف کی باقیات کے خلاف ہماری جنگ جاری رہے گی‘ سلیکٹڈ کسی صورت قبول نہیں۔ لاہور میں ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول زرداری نے کہا کہ ہمیں بھٹو کا پاکستان بنانا ہے جہاں طاقت کا سرچشمہ عوام ہوں‘جہاں عوام کی مرضی سے حکومت آئے‘ عوامی حکومت چاہیے یا کٹھ پتلی حکومت چاہیے ‘ اس کا فیصلہ عوام کو کرنا ہے‘ کیا انہیں سلیکٹڈ کا غلام بننا ہے‘ آج صحافت اور جمہوری آزادی نہیں‘ پی پی نے آمر مشرف کو بھی للکارا تھا‘ ہم میڈیا کو آزاد کروائیں گے‘ اگر ہمارے کسان احتجاج کرتے ہیںتو ان پر بھی دہشت گردی کی ایف آئی آر کٹتی ہے‘ یہ کس قسم کی آزادی ہے احتجاج تو دور کی بات ہے‘ عوام اپنی مرضی کی ٹوئٹ بھی نہیں کرسکتے‘ 2018ء الیکشن میںدھاندلی ہوئی‘ سلیکشن کے خلاف ہماری جدوجہد جاری رہے گی‘ اگر آئندہ صاف و شفاف الیکشن نہیں کرائیں گے تو ہم ہرگز نہیں مانیں گے اور دوبارہ یہی نعرہ دہرائیں گے کہ انتخابات یا انقلاب ‘ 27 دسمبر کو شہید محترمہ کی برسی لیاقت باغ میں منائی جائے گی‘ سی پیک کا منصوبہ 2013ء میں شروع کیا وہ انقلابی منصوبہ معاشی انقلاب لانے کی صلاحیت رکھتا تھا‘ موجودہ حکومت سی پیک کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کررہی ہے‘ ہم سی پیک پر کسی کو یوٹرن لینے کی اجازت نہیں دیں گے۔ بلاول زرداری نے کہاکہ آصف علی زرداری 6 ماہ بغیر الزام حکومت کے قیدی بنے‘ انہوں نے اصولوں پر سودے بازی نہیں کی ۔ ٹوئٹر پر بلاول زرداری نے سوال کیا کہ ابو بچا ئومہم کون چلا رہا ہے ؟
بلاول