اسلام آباد ( آن لائن/صباح نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعلیٰ اکرم درانی کی ضمانت قبل از گرفتاری میں یکم جنوری تک توسیع کر دی ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس میاں گل اورنگزیب پر مشتمل ڈویژن بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ اس دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ آپ کے وکیل کہاں ہیں جس پر اکرم خان درانی نے جواب دیا کہ ان کی کسی دوسرے کیس میں پیشی تھی وہ وہاں گئے ہوئے ہیں آج پیش نہیں ہو سکتے۔ عدالت نے اکرم درانی کی ضمانت میں یکم جنوری تک توسیع دیتے ہوئے ریمارکس دیے کہ ہم نے آپ کی ضمانت میں ایک سال کی توسیع کر دی ہیجس پر عدالت میں قہقہے بکھر گئے۔ واضح رہے کہ اکرم درانی پر آمدن سے زاید اثاثہ جات اور بلٹ پروف گاڑیوں کی خریداری میں خرد برد کا الزام ہے۔ مزید براںعدالت نے 2 شریک ملزمان کی ضمانت بعداز گرفتاری بھی منظور کر لی، شریک ملزمان میں مختار بادشاہ اور عاطف ملک شامل ہیں۔ نیب کے مطابق مختار بادشاہ اور عاطف ملک پر جعلی ڈومیسائل تیار کرنے کا الزام ہے، مختار بادشاہ پی ڈبلیو ڈی کے چیف ایڈمن افسر جبکہ عاطف ملک ڈومیسائل کلرک ہیں۔ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے استدعا کی کہ ملزمان کو رہا نہ کیا جائے، یہ رہائی کے بعد پھر ریکارڈ ٹیمپرنگ کریں گے جس پر عدالت نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ آپ سرکاری خرچ پر کیوں بلاوجہ کسی کو جیل میں رکھنا چاہتے ہیں؟