قومیں تحقیق سے سیکھتی ہیں ،چیف جسٹس

202

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ قومیں تحقیق کی بنیاد پر ترقی کرتی ہیں۔

اسلام آباد میں منعقدہ تقریب سے خطاب میں جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ تحقیق کی سب سے زیادہ ضرورت وکلاءاور ججوں کو ہوتی ہے۔جج تحقیق کی بنیاد پر مقدمے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیق کسی بھی معاشرے کے لیے ضروری ہے اور قومیں تحقیق سے سیکھتی ہیں ، ججز اور وکلاء تحقیق کریں گے تو معاشرے میں تبدیلی آئے گی۔

چیف جسٹس نے کہا کہ جج اب تحقیقی کام سر انجام دے رہے ہیں۔ ججوں کا تحقیق کی طرف رحجان خوش آئند ہے۔انہوں نے کہا کہ پوری دنیا دہشت گردی کے مسائل سے لڑ رہی ہے اور اس مسئلے کا حل نکالنےکے لیے دنیا  بھر میں  تحقیق کی جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی معاشرے کےاقدارجانے بغیراصلاحات بے اثر رہتی ہیں ۔