گوادر (نمائندہ جسارت )نیشنل پارٹی سطحی نعروں کے بجائے سائیٹیفک بنیادوں پر جد وجہد کا قائل ہے۔ گوادر پورٹ کا معاہدہ صوبے کے مفاد میں نہیں کیا گیا ہے۔ نیشنل پارٹی سیاسی اداروں کی مضبوطی اور عوام کو با اختیار بنانے کی منصوبہ سازی کررہی ہے۔ اٹھارویں ترمیم کے تحت ساحل اور وسائل کااختیار صوبوں کا حق ہے۔ قومی وحدتوں کو بااختیار بنانے سے فلاحی ریاست کا خواب شرمندہ تعبیر ہوسکتا ہے۔ ان خیالات کااظہار نیشنل پارٹی کے مر کزی صدر سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ ، سیکر یڑی جنرل جان محمد بلیدی، کے پی کے سے پارٹی کے سی سی ممبر ڈاکٹر سر فراز اور صوبائی جنرل سیکرٹری خیر بخش بلوچ نے نیشنل پارٹی کے ضلعی سیکرٹریٹ میں استقبالیہ تقر یب سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ گوادر روشن خیال، ترقی پسند اور قوم پرستانہ سیاست کا محور رہا ہے اور قومی تحر یک میں یہاں کے بزرگ سیاسی رہنمائوں اور کارکنوں نے ہمیشہ سے ہر اول دستہ کا کردار ادا کیا ہے اور آج بھی یہاں کی مٹی اسی طرز سیاست کی عکاس ہے ۔انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی ایک پرامن سیاسی اور جمہوری سیاسی جماعت ہے ہماری جد و جہد کامحور عوام کے حقوق کے لیے جدو جہد کرنا اور ان کو ہر شعبہ میں با اختیار بنانا ہے کیونکہ فلاحی ریاست میں تمام قومتیوں کے حقوق تحفظ مسلمہ گر داناجاتا ہے اٹھار ویں ترمیم میں قومی وحدتوں کے اختیار پر مہر ثبت کردی گئی ہے لیکن افسوس کے ساتھ کہنا پڑتاہے کہ اختیار کی مرکزیت کو ختم نہیں کیا جا سکا ہے جس کی وجہ سے فلاحی ریاست کا حصول سہل نظر نہیں آرہا ۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی سائینٹیفک بنیادوں پر اپنی سیاست کو استوار کررہی ہے کیونکہ سطحی اور جذباتی نعروں سے قوم کی ترجمانی نہیں کی جاسکتی جس کے تحت پلڈاٹ کے ساتھ مکمل منصوبہ سازی کے پروگرام پر کام کررہے ہیں جس میں اٹھارویں ترمیم پرعمل، زراعت اور خواتین کو با اختیار بنانے سمیت دیگر شعبوں پر تر بیتی پروگرام منعقد کیا جارہاہے تاکہ اس ضمن میں پالیسی اور منصوبہ سازی پر کوحتمی شکل دی جائے ۔انہوں نے کہا کہ گوادر پورٹ کا معاہد ہ یہاں کے لوگوں اور صوبے کے مفاد میںنہیں ہے ریو نیو کمانے کا جو فارمولہ طے کیا گیا ہے وہ کسی بھی صورت فاعدہ مند نہیں۔ گوادر پورٹ کا معاہدہ ایک آمر کی تخلیق تھی جس کو آج سنگین غداری کیس میں سزا دی گئی ہے امید ہے کہ آئندہ کوئی بھی آمر آئین شکنی سے گر یز کر ے گا۔ سی پیک گوادرکے بغیر مکمل نہیں لیکن گوادر میں تعمیر و ترقی کے اقدامات سے یہاں کی مقامی آبادی تشنہ سوال ہیں ماہی گیر وں کو اپنے روزگار کے مواقعوں سے محرومی کے خدشات در پیش ہیں۔میگا پروجیکٹس کی تکمیل کے لیے جو لیبر استعمال کیا جارہاہے اس میں مقامی آبادی کو ترجیح نہیں دی جارہی اورنہ ہی مقامی نوجوانوں کے لیے فنی مہارت کے حامل تعلیمی ادارے قائم کیے جارہے ہیں علاقے میں ڈیمو گرافک تبدیلی کابھی خدشہ ہے مگر مقامی آبادی کے بنیادی اور سماجی حقوق کے تحفظ کے رہنما اصولوں کو بھی نظرانداز کیا جارہاہے۔ انہوںنے کہاکہ آج ملک میں غیر اعلانیہ مارشل لا نافذ ہے اظہار رائے کی آزادی، صحافت پر قدغن اور جمہوری اداروں کو مفلوج بنا یا گیا ہے۔ 2018ء کے عام انتخابات دھاندلی زدہ تھے اور ملک کی سیاسی تاریخ میں ایسے متنا زع عام انتخابات کسی نے نہیں دیکھے عوام کی رائے پر شب خون مارکر تابعدار لوگوںکو عوام پر مسلط کیا گیا ہے جن کی پالیسیاں کسی بھی صورت عوام دوست نہیں بیرونی قرضوں کا عجم بڑھ چکا ہے ، مہنگائی ہوش ربا ہوگئی ہے اور عوام کے روزگار کے دروازے بند ہوگئے ہیں جبکہ صوبائی حکومت بلوچستان کے عوام کی ترجمانی اور ان کو ترقی دینے میں ناکام ہوچکی ہے۔ ترقیاتی فنڈز صوبے کے عوام پر خرچ کرنے کے بجائے وفاق کو واپس ارسال کرکے امیر المومنین ہو نے کا شوق پورا کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی ساحل اور وسائل کی نگہبان سیاسی جماعت ہے لیکن ہم اپنے اہداف کے حصول میں اس وقت کامیاب ہوںگے جب ہمیں سیاسی طور ایک منظم سیاسی جماعت دستیا ب ہو نیشنل پارٹی شعوری اورفکری طور پختہ سیاسی کارکنوں کی جماعت ہے جو اس بات کا تقاضا کرتاہے کہ پارٹی کے رہنما اور کارکنان تنظیم کاری پر اپنی توجہ مرکوزرکھیں ۔ تقر یب سے خطاب کر تے ہوئے پلڈاٹ مظہر لغاری نے کہا کہ پلڈات ملک کے سیاسی جماعتوں کی تربیتی سازی کے پروگرام پر کام کررہی ہے جس کامقصد سیاسی جماعتوں کو پا لیسی سازی کی طرف راغب کرنا ہے کیونکہ کسی بھی جمہوری نظام میں سیاسی جماعتوں کا کردار اہم ہوتا ہے ان کی تربیت سے عوام کے حقوق کی ترجمانی کو مہمیز فراہم کرسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پلڈاٹ نیشنل پارٹی سمیت ملک کی دس جماعتوں کی تربیتی سازی کے پروگرام پر عمل پیر ا ہے جس کامقصد سیاسی نظام کومضبوط کر نا ہے۔ تقر یب سے نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن اشرف حسین، ضلعی صدر فیض نگوری نے بھی خطاب کیا۔ تقر یب کے نظامت کے فرائض نیشنل پارٹی تحصیل گوادر کے صدر ناگمان عبدل نے ادا کیے۔ تقر یب میں نیشنل پارٹی کے مرکزی اور صوبائی رہنما سابق ایم پی اے یاسمین لہڑی، آدم قادر بخش، مشکور انور،ایوب قر یشی، عبدالحمید ایڈووکیٹ، علی احمد لانگو ، پلڈاٹ کی سحرش اور حناو دیگر بھی موجود تھے۔تقر یب میں گوادر، پشکان، سربندن ، جیونی اورپسنی سے نیشنل پارٹی کے رہنمائوں اور کارکنوں کی بڑی تعداد بھی شریک تھی۔