لاہور(نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ حکمرانوں نے اب تک کشمیر کے مسئلے کو اپنا مسئلہ نہیں سمجھا ۔ 22 دسمبر کو اسلام آباد کشمیر مارچ پاکستان کے22 کروڑ عوام کی کشمیریوں کے ساتھ محبت اور یکجہتی کا شاندارمظاہرہ ہوگا ،جس میں ملک بھر سے لاکھوں لوگ شریک ہوں گے اور حکمرانوں کے سوئے ہوئے ضمیر کو جگانے کی کوشش کریں گے ۔ کشمیر میں بدترین کرفیو اور محاصر ے کو 140 دن گزر گئے مگر ہمارے حکمرا ن ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں اور اسلام آباد میں زندگی کی کوئی رمق دکھائی نہیں دیتی ۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے منصورہ میں مختلف وفود سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ 5 اگست کو بھارتی اقدام کے خلاف پوری دنیا سے رابطوں کا وقت اور ضرورت تھی مگر حکمران سوئے رہے اور محض ٹیلی فون کا لوں پر اکتفا کیا ۔ بھارتی اقدام کے خلاف پوری دنیا میں احتجاجی مظاہرے ہوئے لیکن ہماری حکومت ٹس سے مس نہ ہوئی ۔ حکومت نے قومی قیادت کو جمع کر کے مشاورت کرنے کی بھی ضرورت محسوس نہیں کی ۔ سیاسی جماعتیں اور حکومت آپس میں دست و گریباں رہیں ۔ کشمیر ی عوام چیختے چلاتے اور مدد کے لیے پکارتے رہے مگر اسلام آباد کے سنگ مر مر کے قبرستان میں سناٹا چھایا رہا۔انہوں نے کہاکہ حکمرانوں نے اب تک کشمیر کے مسئلے کو اپنا مسئلہ نہیں سمجھا ۔ سینیٹر سراج الحق نے بھارت میں مسلمانوں سمیت اقلیتوں کی شہریت کے حوالے سے بنائے گئے امتیازی قانون کو عالمی برادری کے لیے ایک چیلنج قرار دیتے ہوئے کہاکہ بھارتی پولیس اور فورسز اس قانون کے خلاف احتجاج کو روکنے کے لیے سر عام لاٹھی گولی کا استعمال کر رہی ہیں ۔ سینیٹر سراج لحق نے جامعہ ملیہ میں مسلمان طالبات کے ہاسٹل پر پولیس کے دھاوے اور بچیوں پر بہیمانہ تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ یہ عالم اسلام کے حکمرانوں کے لیے باعث شرم ہے۔ پورے بھارت میں مسلمانوں پر بدترین مظالم اور انہیں بھارت بدر کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔ ہزاروں مسلمانوں کو بھارتی جیلوں میں ٹھونس دیا گیاہے ۔ مسلمان عورتوں اور بچوں کی بھی پکڑدھکڑ جاری ہے ان حالات میں 58 کے قریب مسلم ممالک کے حکمرانوں کا فرض تھاکہ وہ مشترکہ طور پر اقوام متحدہ میں اس ظلم کے خلاف آواز اٹھاتے لیکن عالم اسلام میں موت کی سی خاموشی ہے ۔
سراج الحق