اٹارنی جنرل نے خصوصی عدالت کی جانب سے سابق آرمی چیف کو غدار قرار دینے اور سزائے موت کے فیصلے پر اعتراض اٹھاتے ہوئے فیصلے کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق سابق صدر جنرل(ر) پرویز مشرف کیخلاف خصوصی عدالت کی جانب سے غداری کیس میں سزائے موت کا فیصلہ دئیے جانے کے بعد اٹارنی جنرل انور منصور خان نے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئےکہا کہ پرویز مشرف کے خلاف فیصلہ غیر قانونی ہے، فیصلہ غیر آئینی ہی نہیں بلکہ متعصبانہ بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے زیادہ ظلم کسی کے اوپر نہیں ہوسکتا، یہ ایسی بات ہے جیسے کسی کے بنیادی حق کو مکمل نظر انداز کردیا جائے،ایک شخص کو بیان ریکارڈ کیے بغیر پھانسی کی سزاسنانے پر معافی کی گنجائش نہیں، ایک شخص بیمار ہے اسے کہا جاتا ہے کہ آپ یہاں پر آکر بیان دیں اور ایک شخص جو بیمار نہیں ہے، اسے کہا جاتا ہے کہ آپ باہر چلے جائیں۔
اٹارنی جنرل انورمنصور خان کا کہنا تھا کہ فیصلہ جو غلط ہے اس کو غلط کہیں گے اور کہنا چاہیے، جو درخواست دی گئی تھی وہ آج سے ڈیڑھ سال پہلے دی گئی تھی، درخواست تھی کہ سب کو بلایا جائے جس میں جسٹس ڈوگر اور دیگر بھی شامل تھے لیکن اس درخواست کو انھوں نے رد کیا تھا یا ڈس مس کیا تھا اور کورٹ کا یہ کہنا کہ یہ اتنے عرصے کے بعد آئے ہیں یہ مناسب نہیں ہے۔