لاہور (نمائندہ جسارت)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ16دسمبر ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے۔16دسمبر کو ملک دولخت ہوا اور اے پی ایس پر دشمن نے حملہ کرکے معصوم بچوں کا قتل عام کیا۔ان 2 سانحات نے قوم کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے ۔ 5 سال قبل پشاور میں132پھولوں کی قربانی نے قوم کو متحد کردیا ۔جماعت اسلامی شہید بچوں کے والدین کے دکھ میں برابر کی شریک ہے ۔سقوط ڈھاکا اور سانحہ اے پی ایس سے سبق سیکھ کر ملکی سلامتی اور تحفظ کے لیے سخت اقدامات کی ضرورت ہے۔سقوط غرناطہ اور بغداد کے بعد سقوط ڈھاکا امت کے جسم پر بہت بڑا گھائو تھا مگر حکمرانوں نے اس سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔ سانحہ مشرقی پاکستان کو بھلانے والے سانحہ کشمیر کی راہ ہموار کررہے ہیں۔اب بھی وقت ہے کہ حکمران سقوط کشمیر کو روکنے کے لیے جرأت مندانہ فیصلے کریں۔ دشمن پاکستا ن کو کمزور کرنے پر تلے ہوئے ہیںمگرمقتدر طبقہ ٹس سے مس نہیں ہورہا۔ نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل ہوناچاہیے۔ ملک میں ایک بار پھر عصبیتیں سراٹھارہی ہیں۔عصبیتوں سے پاک ہوکر قوم کو متحد کرنے کی ضرورت ہے۔ اندرونی و بیرونی دشمن ہماری صفوں میں موجود ہیں جو ہماری بے خبری سے فائدہ اٹھا کر کوئی بھی نیا سانحہ کرسکتے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میںتجدید عہد رکنیت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان امیر العظیم ، لیاقت بلوچ ، راشد نسیم ، پروفیسر محمد ابراہیم ، مولانا عبدالمالک ، حافظ محمد ادریس بھی موجود تھے ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ملک کو آج ایک بار پھر 71جیسی صورتحال کا سامنا ہے ۔ملک کے نظریے اور جغرافیے کی حفاظت کے لیے ضروری ہے کہ پاکستان کو اس کے بنیادی مقصد سے ہمکنار کیا جائے ۔کلمے کی بنیاد پر حاصل کیا گیا پاکستان پورے عالم اسلام اور امت مسلمہ کے لیے اسلام کا قلعہ تھا مگر اس کے اقتدار پر قابض ہونے والوں نے اسے اس کی اصل منزل اسلامی نظام سے دور کرکے اس کی بنیادوں کو کھوکھلا کیا اور پھر یہ ملک علاقائی تعصبات کی بھینٹ چڑھ گیا ۔ پاکستان کے خزانے اور عوام کو نچوڑا جارہا ہے ۔ حکمران حکمرانی کے مزے لیتے ہیں اور عوام ہر حکومت کو جھولیاں اٹھا اٹھا کر بددعائیں دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی بنگلا دیش کو آج تک پاکستان کی محبت کے جر م میں قید وبند اور پھانسیوں کا سامنا ہے ۔ہم جماعت اسلامی اور اسلامی چھاترو شنگھو کے شہدا کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔ایک طر ف ہم قربانیاں دے رہے ہیں اور دوسری طرف نااہل حکمرانوں نے رات گئی بات گئی کے مصداق ان سانحات سے کچھ سیکھنے کی کوشش نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی پاکستان کے نظریے سے کمٹمنٹ ہے ۔ہم اس کی اسلامی شناخت پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ کشمیر یوں کو 138دن سے سقوط سری نگر جیسی صورتحال کا سامنا ہے ۔ آر ایس ایس کے غنڈے اور9لاکھ سے زاید غاصب بھارتی فوج کشمیر یوں پر ظلم و تشدد کے پہاڑ توڑرہی ہے ۔ کشمیری ہماری محبت میں جانیں نچھاور کررہے ہیں مگر ہماری حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر یوں کو اس ظلم سے نجات دلانے اور ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے ہم 22دسمبر کو اسلام آباد میں تاریخی کشمیر مارچ کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو خود بھی جاگنا اور عالم اسلام اور پوری دنیا کو کشمیر میں ہونے والے مظالم کی طرف متوجہ کرنا ہوگا۔
سراج الحق